قومی اسمبلی میں سائبر کرائمز بل کی منظوری، اپوزیشن کے تحفظات

قومی اسمبلی میں وزیر مملكت انفارمیشن ٹیكنالوجی انوشہ رحمان نے الیكٹرانك جرائم كے تدارك كے لیے احكام واضح كرنے كا بل الیكٹرانك جرائم كا تدراك بل 2016 ایوان میں منظوری كے لیے پیش كیا

550459
قومی اسمبلی میں سائبر کرائمز بل کی منظوری،  اپوزیشن کے تحفظات

قومی اسمبلی نے اپوزیشن جماعتوں کی بنیادی انسانی حقوق اور اظہار رائے کی آزادی سے متعلق متعدد شقوں کی مخالفت کے باوجود سائبرکرائمز بل منظور کر لیا ، پاکستانی کہیں بھی رہے جرم سرزد ہوا تو سزا ملے گی ۔

قومی اسمبلی میں وزیر مملكت انفارمیشن ٹیكنالوجی انوشہ رحمان نے الیكٹرانك جرائم كے تدارك كے لیے احكام واضح كرنے كا بل الیكٹرانك جرائم كا تدراك بل 2016 ایوان میں منظوری كے لیے پیش كیا

قوی اسمبلی نے اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے بنیادی انسانی حقوق اور اظہار رائے کی آزادی سے متعلق متعدد شقوں کی مخالفت کے باوجود سائبر کرائمز بل کی منظوری دیدی ، سائبر کرائمز بل الیکٹرانک جرائم کے تدارک کا ایکٹ 2016 کہلائے گا اور یہ فوری طور پر نافذ ہو گا ۔ یہ قانون ہر پاکستانی شہری پر لاگو ہو گا ۔ پاکستان میں فی الوقت رہائش پذیر ہر شخص پر اس قانون کا اطلاق ہو گا ۔

 تاہم قانون کا اطلاق پاکستانی شہری کے بیرون ملک سرزد ہونے والے جرم پر بھی ہو گا، بیرون ملک سے کسی پاکستانی شخص، جائیداد، معلوماتی نظام یا ڈیٹا کو متاثر کرنے والے پر بھی قانون کا اطلاق ہو گا۔ بل میں 51 شقیں شامل کی گئی ہیں ۔ بل پر بحث کرتے ہوئے تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اب بھی اس بل کی 5 سے 6 شقوں پر ہمارے خدشات ہیں ، موجودہ شکل میں سائبر کرائم بل کی حمایت نہیں کریں گے ، سائبرکرائم بل کا مزید جائزہ لیا جائے تاکہ متفقہ طور پر منظور ہو سکے ۔ ایم کیو ایم کے رکن عبدالوسیم نے بھی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ شکل میں ہم سائبر کرائم بل کو مسترد کرتے ہیں ۔ پی پی کے عمران ظفر لغاری کا کہنا تھا کہ سائبر کرائم بل سے اظہار رائے ختم ہو جائے گی ، نوجوان ساری رات انٹرنیٹ پر بیٹھ کر ریسرچ کرتے ہیں، سائبر کرائم بل کے ذریعے ہماری سوشل ایکٹویٹی پر پابندی لگائی جا رہی ہے

جماعت اسلامی كے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے كہا كہ سائبركرائم بل پر اپوزیشن كے تحفظات ہیں تاہم اس پر وزیر مملكت انوشہ رحمن كو خراج تحسین پیش كرتے ہیں۔ انہوں نے كہا كہ اس بل پر اپوزیشن كے تحفظات دور كیے جائیں۔

 



متعللقہ خبریں