سندھ کا 8 کھرب 69 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش، تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ

اسپکیر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کیا۔رواں سال ترقیاتی بجٹ کے استعمال پر حکومت کی کارگردگی مایوس کن رہی اور 162 ارب روپے میں سے صرف 86 ارب روپے خرچ ہوئے

509076
سندھ کا 8 کھرب 69 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش، تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ

حکومت سندھ نے مالی سال 17-2016 کے لئے 8 کھرب 69 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا جس میں سرکاری ملازمین اور تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اسپکیر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کیا۔

رواں سال ترقیاتی بجٹ کے استعمال پر حکومت کی کارگردگی مایوس کن رہی اور 162 ارب روپے میں سے صرف 86 ارب روپے خرچ ہوئے جبکہ کئی ترقیاتی منصوبے مکمل نہ ہوسکے۔

صوبائی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ نئے مالی سال میں ترقیاتی بجٹ پچھلے سال کی نسبت 39 فیصد زیادہ ہے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں مجموعی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 225 ارب روپے، ترقیاتی بجٹ میں اضلاع کے لیے 25 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ بلدیات کے لیے نئے بجٹ میں 42 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔

گذشتہ برس ترقیاتی اخراجات کے لیے 214 ارب روپے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 503 ارب روپے مختص کیے گئے تھے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے بجٹ کا 28 فیصد حصہ تعلیم کے لیے مختص کیا ہے جس میں 160 ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جن میں سے اسکولوں کے لئے 4 ارب 68 کروڑ روپے جب کہ اسکول اور کالجز کی مرمت کے لئے 5 ارب 4 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ صحت کے لیے 14 فیصد اضافے کے ساتھ 65 ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے  اسپتالوں کی اپ گریڈیشن کی مد میں 44 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

 



متعللقہ خبریں