سپریم کورٹ کا این اے 154لودھراں میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم

پاکستان کی سپریم کورٹ نے حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے رکنِ قومی اسمبلی صدیق بلوچ کی جعلی ڈگری کے حوالے سے ان پر تاحیات پابندی عائد کرنے کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے

359697
سپریم کورٹ کا این اے 154لودھراں میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم

پاکستان کی سپریم کورٹ نے حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے رکنِ قومی اسمبلی صدیق بلوچ کی جعلی ڈگری کے حوالے سے ان پر تاحیات پابندی عائد کرنے کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
تاہم عدالتِ عظمیٰ نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 154 میں دوبارہ انتخابات کروانے سے متعلق ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن سے بھاگنے والوں کو انتخابی میدان میں لے آئے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد لودھراں کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ، الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ وہ بائیو میٹرک سسٹم کے تحت دوبارہ انتخابات کرائے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر تحفظات ہیں لیکن ہمارے ہاتھ باندھ بھی دیئے جائیں تو بھی الیکشن میں ضرور حصہ لیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ امپائر نے ن لیگ کا ریویو مسترد کر دیا۔
دوسری طرف ن لیگ کے رہنما صدیق بلوچ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے دھاندلی کے تمام الزامات مسترد کر دیئے ہیں تاہم جعلی ڈگری کی بنا پر دوبارہ الیکشن کا حکم دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے انتہائی شرم محسوس ہو رہی ہے کہ میرا مقابلہ دنیا کے انتہائی کرپٹ انسان ہے ۔ واضح رہے کہ ن لیگ کے صدیق بلوچ عام انتخابات کے دوران بطور آزاد امیدوار اس حلقے سے کامیابی حاصل کی اور بعد میں ن لیگ میں شامل ہوگئے جبکہ جہانگیر ترین دوسرے نمبر پر رہے ۔ صدیق بلوچ کی جعلی ڈگری کی وجہ سے الیکشن ٹربیونل نے صدیق بلوچ پر تاحیات پابندی عائد کرتے ہوئے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا اور اس فیصلے کو ن لیگ نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں