شریک ملزمان کو مقدمے میں شامل کیا جائے ،خصوصی عدالت

پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہلے کہ اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو وہ اس میں اکیلےنہیں تھے

200926
شریک ملزمان کو مقدمے میں  شامل  کیا جائے ،خصوصی عدالت

پاکستان کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین سے غداری کے مقدمے میں خصوصی عدالت نے سابق وزیراعظم شوکت عزیز، اُن کی کابینہ کے وزیر قانون زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبد الحمید ڈوگر کو بھی بحیثیت شریک ملزمان شامل کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے ۔
سابق صدر پرویز مشرف کے وکلاء نے یہ درخواست دی تھی کہ تین نومبر 2007ء کو ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ پرویز مشرف کا ذاتی فیصلہ نہیں تھا بلکہ اُس وقت کی وفاقی کابینہ اور کور کمانڈروں کے علاوہ صوبائی گورنر بھی مشورے میں شامل تھے اُن کے خلاف مقدمہ ختم کیا جائے اور اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو پھر اُن افراد کو بھی شریک جرم کیا جائے جنھوں نے تین نومبر 2007 کو ایمرجنسی لگانے میں اُن کی معاونت کی تھی۔لیکن اُن کی درخواست جزوی طور پر منظور کی گئی ہے ۔ خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے اپنے فیصلے میں اُس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو بھی مقدمے میں شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔
سابق فوجی صدر پرویز مشرف پر یہ الزام ہے کہ اُنھوں نے نومبر 2007 میں ملک کا آئین معطل کر کے ایمرجنسی نافذ کی۔ خصوصی عدالت نے سنگین غداری کے اس مقدمے میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف پر رواں سال 31 مارچ کو فرد جرم عائد کی تھی اور اُن کے ملک سے باہر جانے پر پابندی لگا دی گئی تھی ہے۔سابق صدر خود پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے یہ کہہ چکے ہیں کہ 44 سال فوج میں خدمات سر انجام دینے کے باوجود اُنھیں غدار قرار دیا جا رہا ہے جو اُن کی دل آزاری کا سبب بن رہا ہے۔
ماہرین قانون کیمطابق استغاثہ میں مزید افراد کو بطور ملزم شامل کرنے سے اس مقدمے کی کارروائی طول پکڑے گی۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں