امریکہ کے دشمن خواہ مخواہ پاکستان کے بھی دشمن بن گئے ہیں

پاکستان کو ان عسکریت پسندوں کو ہدف نہیں بنانا چاہیے جو اس کی سلامتی کے لئے خطرہ نہیں ہیں : سرتاج عزیز

193961
امریکہ کے دشمن خواہ مخواہ پاکستان کے بھی دشمن بن گئے ہیں

پاکستان کے وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان کو ان عسکریت پسندوں کو ہدف نہیں بنانا چاہیے جو اس کی سلامتی کے لئے خطرہ نہیں ہیں۔

سرتاج عزیز نے بی بی سی اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جو امریکہ کے دشمن ہیں وہ خواہ مخواہ پاکستان کے دشمن بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جنہیں ہم نے مل کر مسلح کیا اور تربیت دی تھی امریکہ کے افغانستان پر حملے کے دور میں ان سب کو ہماری طرف دھکیل دیا گیا۔ان عسکریت پسندوں میں سے کچھ ہمارے دشمن ہیں اور کچھ نہیں ، تو ہم سب کو ایک ہی صف میں کیوں کھڑا کریں سب کو اپنا دشمن کیوں بنائیں۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستانی سرزمین سے امریکہ میں دہشت گردی کی کاروائیاں کرنے والوں کے خلاف آپریشن کر کے پاکستان نے ایک بہت بڑا قدم اٹھایا ہے ۔ اس آپریشن سے قبل جو فرار ہو گئے وہ فرار ہو گئے ، جو رہ گئے ان سب کے خلاف کاروائی کی گئی ہے۔ لیکن ہم ایسے لوگوں کے خلاف کیوں کاروائی کریں کہ جو پاکستان کے لئے خطرہ نہیں ہیں۔
انہوں نےکہا کہ افغان طالبان افغانستان کا مسئلہ ہیں اور حقانی نیٹ ورک ان کا ایک حصہ ہے۔افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنا افغان حکومت کا کام ہے۔ ہم اپنی طرف سے افغان طالبان کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے لیکن اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ جو تعلقات نوّے کی دہائی میں تھے وہ اب نہیں ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں