الطاف حسین کو تمام ممکنہ قانونی تعاون فراہم کیا جائے گا

متحدہ قومی موومنٹ ایم کیو ایم کے چئیر مین الطاف حسین کو تمام ممکنہ قانونی تعاون فراہم کیا جائے گا: نواز شریف

83690
الطاف حسین کو  تمام ممکنہ قانونی تعاون فراہم کیا جائے گا

پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے یقین دہانی کروائی ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ ایم کیو ایم کے چئیر مین الطاف حسین کو تمام ممکنہ قانونی تعاون فراہم کیا جائے گا ۔
وزیر اعظم نواز شریف نے برطانیہ میں پاکستان ہائی کمیشن کو بھی اس معاملے میں برطانوی حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
واضح رہے کہ منگل کے روز برطانوی پولیس نے ایم کیو ایم کے چئیر مین الطاف حسین کو لندن میں ان کی قیام گاہ سے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔
وزارت اعظمٰی کے ترجمان کے مطابق نواز شریف نے کہا ہے کہ الطاف حسین ایک پاکستانی شہری ہیں اور پاکستانی حکومت انہیں تمام قانونی تعاون فراہم کرے گی۔
ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ٹیلی فون پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے ساتھ بھی بات چیت کی ہے اور الطاف حسین کی صحت کے بارے میں پوچھا ہے۔
وزیر اعظم نے الطاف حسین کی فوری رہائی کی دعا کی ہے اور گورنر سندھ سے کہا ہے کہ انہیں الطاف حسین کیس کے بارے میں پیش رفتوں سے مطلع رکھا جائے ۔وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی کہا ہے کہ وفاقی حکومت اس کیس کے معاملے میں گورنر سندھ کے ساتھ رابطے میں رہے گی۔
وزیر اعظم نواز شریف نے لندن میں ایم کیو ایم کے چئیر مین کی گرفتاری کے بعد صورتحال کے جائزے کے لئے ایک اعلٰی سطحی اجلاس بھی طلب کیا جس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر اطلاعات و نشریات پرویز راشد، وزیر مالیات اسحاق ڈار، وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی، راجہ ظفر الحق، پنجاب کے وزیر اعلٰی شہباز شریف اور صوبہ خیبر پختونخوا کے گورنر سردار مہتاب عباسی نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیر داخلہ نے الطاف حسین کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں اور خاص طور پر کراچی میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی اور گورنر سندھ کے ساتھ اپنی ٹیلی فونک ملاقات کے بارے میں اجلاس کے شرکاء کو مطلع کیا۔ ٹیلی فونک ملاقات میں گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی میں نظم و ضبط کو بحال کر دیا جائے گا۔ نثار نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبے میں نظم و ضبط کی بحالی کے لئے گورنر سندھ کے ساتھ بھر پور تعاون کرے گی۔
واضح رہے کہ صوبے میں ہڑتالوں اور احتجاجی مظاہروں کے ملکی اقتصادیات کو بھی نقصان پہنچانے کے بارے میں اندیشوں کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سربراہ سینٹر حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ کراچی میں احتجاجی مظاہرے ملکی اقتصادیات کو کئی بلین روپے کا خسارہ پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی اقتصادیات پہلے ہی خسارے میں جا رہی ہے اور ملکی تجارت کے مرکز میں یہ تازہ احتجاجی مظاہرے اقتصادیات کو مزید کمزور کر دیں گے۔ ہمیں ایم کیو ایم اور اس کے ورکروں کے ساتھ ہمدردی ہے لیکن یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ گرفتاری لندن میں ہوئی ہے لہذا انہیں ملکی اقتصادیات کو روکنے کی بجائے لندن میں کوئی قانونی اقدام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے الطاف حسین کیس کے ساتھ بھرپور تعاون کا اظہار کیا ہے لہذا اور لندن میٹروپولیٹن پولیس خود مختار ہے لہذا ایم کیو ایم کے ورکروں کو یہ معاملہ لندن میٹروپولیٹن پولیس پر چھوڑ دینا چاہیے۔
تاہم ایم کیو ایم کے سینئیر اہلکار شیخ سعد اللہ نے کہا ہے کہ جب تک پارٹی چئیر مین الطاف حسین پارٹی ورکروں کے ساتھ خطاب نہیں کرت مظاہرے جاری رہیں گے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں