اسرائیل: جنگ کے بعد غزّہ کا کنٹرول مکمل طور پر اسرائیل کے پاس ہونا چاہیے

غزّہ کی پٹّی کے کشادہ علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی جانی چاہیے۔ جنگ کے بعد غزّہ کی پٹّی کا کنٹرول کسی اور کے نہیں مکمل طور پر اسرائیل کے ہاتھ میں ہونا چاہیے: اتمار بن۔گویر

2142886
اسرائیل: جنگ کے بعد غزّہ کا کنٹرول مکمل طور پر اسرائیل کے پاس ہونا چاہیے

اسرائیل  کے وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بن۔گویرنے کہا ہے کہ "جنگ کے بعد غزّہ کی پٹّی کا کنٹرول کسی اور کے پاس نہیں مکمل طور پر اسرائیل کے پاس ہونا چاہیے"۔

اسرائیل کے روزنامہ معاریف کے مطابق اتمار بن گویر نے تقریباً 8 مہینوں سے حملوں کی لپیٹ میں آئی غزّہ کی پٹّی سے فلسطینیوں کی ہجرت کے بارے میں مقامی ذرائع ابلاغ کے لئے بیانات جاری کئے ہیں۔

بیان میں بن گویر نے غزّہ میں مقیم لاکھوں فلسطینیوں سے "رضاکارانہ نقل مکانی" کی اپیل کی اور کہا ہے کہ" غزّہ کی پٹّی کے کشادہ علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کی جانی چاہیے۔ جنگ کے بعد غزّہ کی پٹّی کا کنٹرول کسی اور کے نہیں مکمل طور پر اسرائیل کے ہاتھ میں ہونا چاہیے"۔

بن گویر نے کہا ہے کہ "اگر ممکن ہوا تو میں غزّہ میں رہنا چاہتا ہوں۔ میری پہلی ترجیح علاقے سے رضاکارانہ نقل مکانی  کے لئے فلسطینیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ فلسطینیوں کے علاقے سے نکلنے کے بعد یہودیوں کے رہائشی بستیوں کی طرف واپسی کے علاوہ بھی ایک وسیع جگہ خالی ہو جائے گی"۔

واضح رہے کہ اتمار بن گویر جیسے متعصب اسرائیلی وزراء اخبارات کو دیئے گئے بیانات میں ایک تواتر سے یہودی رہائشی بستیوں کی تعمیر کی اپیلیں کر رہے ہیں۔

جنوری کے اواخر میں مغربی القدس میں غزّہ میں غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر کے لئے ایک کانفرنس کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں بن گویر کے علاوہ کثیر تعداد میں اسرائیلی وزراء نے شرکت کی تھی۔



متعللقہ خبریں