اسرائیل: ہم، تہران انتظامیہ کی عسکری تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے

ہم اس حملے کا جواب دینے پر مجبور ہیں۔ اس مزاحمت کا نہایت واضح اور دو ٹوک ہونا علاقے کے لئے نہایت اہمیت رکھتا ہے: رون پروسر

2128582
اسرائیل: ہم، تہران انتظامیہ کی عسکری تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے

اسرائیل کے برلن سفیر 'رون پروسر' نے کہا ہے کہ "ہم تہران انتظامیہ کی عسکری تنصیبات کو ہدف بنا کر ایرانی حملے کا جواب دیں گے۔

جرمن ٹیلی ویژن چینل 'ویلٹ ٹی وی ' کے لئے انٹرویو میں سفیر پروسر نے کہا ہے کہ "اسرائیل شہری اہداف پر نہیں عسکری اہداف پر حملہ کرے گا۔ ہم اس حملے کا جواب دینے پر مجبور ہیں۔ اس مزاحمت کا نہایت واضح اور دو ٹوک ہونا علاقے کے لئے نہایت اہمیت رکھتا ہے"۔

پروسر نے جوابی کاروائی کے بارے میں اسرائیل کے مصّمم ارادے پر زور دیا  لیکن تفصیلات فراہم کرنے سے گریز کیا  اور کہا ہے کہ "یہ جوابی کاروائی کب اور کہاں ہو گی؟ اس کا فیصلہ  ہماری جنگی کابینہ کرے گی"۔

اسرائیل مسلح افواج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے بھی اسرائیلی روزنامے ہایوم کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ایسے کسی حملے کا جواب نہ دیا جائے یہ ممکن ہی نہیں ہے۔ ہم اپنی منتخب کردہ جگہ اور وقت پر کاروائی کریں گے اور اس بارے میں کوئی بھی بات غیر ضروری ہے"۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے یکم اپریل کو ایران کے دمشق قونصل خانے پر  فضائی حملہ کیا تھا جس میں ایران پاسداران انقلاب کے 2 جرنیلوں سمیت 7 فوجی افسران ہلاک ہو گئے تھے۔

حملے کے بارے میں جاری کردہ بیان میں ایران نے کہا تھا کہ ایرانی قونصل خانے پر حملہ ایرانی زمین پر حملے کے مترادف ہے  اور ہم اس کا جواب دیں گے۔

ایران کے اس اعلان کے جواب میں اسرائیل نے کہا تھا کہ ایران نے حملہ کیا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔

ایران نے 13 اپریل کو سینکڑوں کامیکازی ڈرون طیاروں، بیلسٹک اور کروز میزائلوں کے ساتھ اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔ ایران نے بعض اہداف کو نشانہ بنایا لیکن زیادہ تر حملوں کو اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام کی طرف سے ناکام بنا دیا گیا تھا۔

حملوں کے بعد اسرائیل ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا تھا کہ  تل ابیب انتظامیہ نے ایرانی حملوں کا واضح اور دو ٹوک جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔



متعللقہ خبریں