غزہ میںاسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جان بحق افراد کی تعداد میں اضافہ

اسرائیلی فورسز شہری بستیوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ  بنانے کے علاوہ  امدادی تنظیموں اور امدادی کارکنوں کے قافلوں کو بھی نشانہ  بنا رہے ہیں

2124857
غزہ میںاسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جان بحق افراد کی تعداد میں اضافہ

اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی پر شروع کیے گئے حملوں میں جان کی بازی ہارنے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 33 ہزار 37 اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 75 ہزار 668 ہو گئی ہے۔

غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی بمباری 181 روز سے جاری ہے۔

اسرائیلی فورسز شہری بستیوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ  بنانے کے علاوہ  امدادی تنظیموں اور امدادی کارکنوں کے قافلوں کو بھی نشانہ  بنا رہے ہیں ۔

خطے میں بم  مسلسل بمباری جاری ہے  جس سے  جانی نقصان میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کیے گئے حملوں میں مزید 62 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 91 فلسطینی زخمی ہوئے۔

تازہ ترین حملوں میں ریکارڈ کی جانے والی ہلاکتوں کے ساتھ بتایا گیا ہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی بمباری شروع ہونے کے بعد جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 33 ہزار 37 اور زخمی ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 75 ہزار 668 ہو گئی ہے۔

اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی کے مذاکرات کے حوالے سے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہےکہ ہم اپنے مطالبات پر قائم ہیں: مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے دشمن کا مکمل انخلاء، تمام بے گھر لوگوں کی ان کے گھروں کو واپسی، غزہ میں ہمارے لوگوں کے لیے تمام ضروری امداد کی اجازت، غزہ کی پٹی کی تعمیر نو،  اور  ناکہ  بندی اور قیدیوں کا تبادلہ شامل ہے۔

قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے ہونے والی بات چیت فلسطینی علاقوں کے مختلف حصوں میں بے گھر ہونے والے افراد کی واپسی کے حوالے سے تعطل کا شکار ہوگئی ہے۔

مذاکرات کے حوالے سے ایک نامعلوم اہلکار نے ایک بیان میں کہا کہ حماس چاہتی ہے کہ لوگ شمال میں واپس جا سکیں، جب کہ اسرائیل نہیں چاہتا کہ بے گھر فلسطینیوں کو نقل و حرکت کی آزادی ہو۔

اہلکار نے کہا کہ بات چیت میں ایک اہم نکتہ یہ تھا کہ آیا اسرائیل کی طرف سے سزا یافتہ فلسطینیوں کو رہا کیا جائے  یا  نہیں۔

 

 

 



متعللقہ خبریں