اسرائیل بھر میں احتجاجی مظاہرے

اسرائیل کے شہر قیصریہ میں نیتن یاہو کی ذاتی رہائش گاہ کے قریب تقریباً 2,000 مظاہرین اسرائیلی پرچموں  کے ساتھ جمع ہوئے۔ نیتن یاہو حکومت پر تنقید کرنے والے بینرز اور پوسٹرز اٹھائے ہوئے تھے

2116364
اسرائیل بھر میں احتجاجی مظاہرے

اسرائیل بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں غزہ کی پٹی سے قیدیوں کی واپسی، بینجمن نیتن یاہو کی حکومت کے استعفے اور قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا گیا۔

اسرائیل کے شہر قیصریہ میں نیتن یاہو کی ذاتی رہائش گاہ کے قریب تقریباً 2,000 مظاہرین اسرائیلی پرچموں  کے ساتھ جمع ہوئے۔ نیتن یاہو حکومت پر تنقید کرنے والے بینرز اور پوسٹرز اٹھائے ہوئے مظاہرین نے " ، آپ ذمہ دار ہیں"، "اب جاؤ" اور "آپ 7 اکتوبر کے مجرم ہیں" جیسے نعرے لگا رہے تھے۔

پولیس نے نیتن یاہو کی رہائش گاہ کی طرف بڑھنے کی کوشش کرنے والے مظاہرین کے خلاف مداخلت کی اور اس علاقے میں آگ لگا دی اور 4 افراد کو حراست میں لے لیا۔

ہزاروں اسرائیلیوں نے تل ابیب کی کپلان سٹریٹ پر احتجاج کرتے ہوئے نیتن یاہو حکومت کے استعفے اور قبل از وقت عام انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔

کارکنوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے تقاریر کیں، مظاہرین نے وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کی حکومت کے سیاستدانوں کے خلاف بینرز، پوسٹرز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔

پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کے دوران طاقت کا استعمال کیا اور متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

پولیس نے مظاہرین کے خلاف مداخلت کی جنہوں نے وزارت دفاع کے سامنے ایک بڑی آگ جلائی اور وسطی تل ابیب میں ایالون ایکسپریس وے پر شمال کی طرف جانے والی ٹریفک کو روک دیا۔

دوسری جانب وزارت دفاع کی عمارت کے سامنے غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے لواحقین نے احتجاج کیا۔

تل ابیب میں جرمن سفیر سٹیفن سیبرٹ اور تل ابیب میں فرانسیسی سفیر فریڈرک جرنس نے مظاہرے میں تقریریں کیں، جہاں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ قیدیوں کو جلد از جلد رہا کیا جائے۔

مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے، سابق وزیرِ اعظم اور حزبِ اختلاف کے مرکزی رہنما یائر لاپِڈ نے کہا کہ وہ ایک ایسے معاہدے کی حمایت کریں گے جو قیدیوں کو اُن کے گھروں میں واپس لائے گا، چاہے کوئی بھی قیمت کیوں نہ ہو، اور کہا، "ان کی واپسی کے بغیر کوئی فتح نہیں ہو گی۔"



متعللقہ خبریں