اسرائیل: ہم، بین الاقوامی عدالتِ انصاف کو نہیں مانتے

بین الاقوامی عدالتِ انصاف کی پیشیاں اسرائیل کے حقِ خود حفاظتی کو نقصان پہنچانے کے لئے ڈیزائن کی گئی ہیں: اسرائیل وزارتِ اعظمیٰ دفتر

2104531
اسرائیل: ہم، بین الاقوامی عدالتِ انصاف کو نہیں مانتے

اسرائیل نے کہا ہے کہ ہم، "مشرقی القدس اور دریائے اردن کے مغربی کنارے میں اسرائیلی اقدامات  کے قانونی نتائج" کے زیرِعنوان  بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں جاری پیشیوں کی قانونی حیثیت کو  تسلیم نہیں کرتے۔

اسرائیل وزارتِ اعظمیٰ دفتر نے ،بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقبوضہ فلسطینی زمینوں میں اسرائیلی اطلاقات  کے قانونی نتائج سے متعلقہ پیشی کے بارے میں، بیان جاری کیا ہے۔

بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ "یہ پیشیاں، اپنے وجود کو درپیش خطرات کے مقابل، اسرائیل کے حقِ خود حفاظتی کو نقصان پہنچانے کے لئے ڈیزائن کی گئی ہیں۔ پیشیاں فلسطینیوں کی طرف سے، کسی قسم کے مذاکرات کئے بغیر، سفارتی نتائج مسلط کرنے کی کوشش کا حصّہ ہیں۔ ہم اس کوشش کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اس موضوع پر اسرائیل حکومت اور اسرائیل اسمبلی باہم متفّق ہے"۔

اسرائیل وزارت خارجہ کے ترجمان لیور ہائیات نے بھی سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "فلسطین انتظامیہ براہ راست مذاکرات کے ذریعے اور خارجی دباو کے بغیر حل طلب جھڑپ کو غیر حقیقی الزامات اور بے بنیاد حقائق  کا دفاع کر کے یک طرفہ طور پر اور غیر موزوں شکل میں قانونی مرحلے میں تبدیل کر رہی ہے"۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی پیشیاں کل شروع ہوئیں۔ پیشیوں میں ترکیہ سمیت 52 حکومتیں اور عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم کمیٹی اور افریقہ یونین  جیسے ادارے مشرقی القدس سمیت تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی اطلاقات کے قانونی نتائج کے بارے میں بیانات دیں گے۔  پیشیاں 26 فروری تک جاری رہیں گی۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی کاروائی ہالینڈ کے انتظامی دارالحکومت دی ہیگ میں واقع 'امن پیلس' میں جاری ہے اور عدالت کی پیشیاں عوام کے لئے براہ راست نشر کی جا رہی ہیں۔



متعللقہ خبریں