غزہ میں ہلاک شدہ اور حراست میں لیے جانے ولے بچوں کی تعداد میں اضافہ

فلسطینی وزارت تعلیم و تربیت نے "20 نومبر عالمی یوم حقوق اطفال" کے موقع پر ایک تحریری بیان جاری کیا

2066680
غزہ میں ہلاک شدہ  اور حراست میں لیے جانے ولے بچوں کی تعداد میں اضافہ

فلسطینی وزارت تعلیم و تربیت نے اطلاع دی ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 5 ہزار سے زائد بچے ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت طلباء کی ہے۔

فلسطینی وزارت تعلیم و تربیت نے "20 نومبر عالمی یوم حقوق اطفال" کے موقع پر ایک تحریری بیان جاری کیا۔

 بیان میںکہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر ہونے والے حملوں میں 5 ہزار سے زائد بچے، جن میں 3 ہزار سے زائد طلباء بھی شامل ہیں، اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 23 طلباء اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور اس بات کی نشاندہی کی کہ اسرائیل کے ہاتھوں مارے جانے والے افراد کے حوالے سے ہر شخصیت کے پیچھے ایک کہانی، ایک خواب اور ایک امید  پوشیدہ ہے۔

بیان میں بچوں اور تعلیم کے حقوق کا دفاع کرنے والے تمام اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ  وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور جرائم کو روکیں۔

فلسطینی قیدیوں کی ایسوسی ایشن نے بھی "عالمی یوم اطفال" کے موقع پر اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی بچوں کے بارے میں ایک تحریری  جاری کیا ہے۔

7 اکتوبر سے غزہ پر حملوں کے آغاز کے بعد سے فلسطینیوں کی حراست میں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے سال کے آغاز سے اب تک 880 سے زائد بچوں کو حراست میں لیا ہے جن میں سے صرف ماہ  اکتوبر میں 145  بچوں کو حراست میں لیا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ اکتوبر تک اسرائیلی جیلوں میں 200 بچے نظر بند تھے جن میں سے 26 انتظامی حراست میں تھے۔



متعللقہ خبریں