ایران سے یمن جانے والی کشتی پر امریکی قبضہ،بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد

امریکی بحریہ نے گزشتہ روز ایران سے یمن جانے والی ماہی گیر کشتی کو روکتے ہوئے اس پر لدے راکٹ فیوزاورراکٹ کو دھکیلنے والے حصوں کے ساتھ دس لاکھ گولیوں اور بارودی مواد کو ضبط کیا ہے

1914338
ایران سے یمن جانے والی کشتی پر امریکی قبضہ،بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد

امریکی بحریہ نے گزشتہ روز ایران سے جنگ زدہ یمن جانے والی  ماہی گیر   کشتی کو روکتے ہوئے اس پر لدے ہوئے راکٹ فیوز اورراکٹ کو دھکیلنے والے حصوں کے ساتھ دس لاکھ گولیوں اور بارودی مواد کو ضبط کیا ہے۔

بتایا گیا ہے  کہ یہ اسلحہ مبیّنہ طور پر  یمن لے جایا جارہاتھا۔

بحرین میں متعین امریکہ کے پانچویں بحری بیڑے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کارگو کا جمعرات کے روز پرچم کی تصدیق بورڈنگ کے دوران میں پتہ چلاتھا۔

اس سمندری راستے پرایک ماہ کے دوران میں غیرقانونی ہتھیارضبط کرنے کی یہ دوسری بڑی کارروائی ہے۔

پانچویں بحری بیڑے کے کمانڈروائس ایڈمرل براڈ کوپر نے کہا  کہ یہ اہم مداخلت واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ ایران کی جانب سے مہلک امداد کی غیر قانونی منتقلی اور عدم استحکام پیدا کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکی  بحری فوج اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کرخطے میں خطرناک اورغیرذمہ دارانہ بحری سرگرمیوں کو روکنے اوران میں خلل ڈالنے پرتوجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

ایرانی نواز حوثی ملیشیا نے سال 2014 میں یمن کے دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کرلیا تھا،اس کے بعد سے اب تک جاری جنگ میں لاکھوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں اوراس غریب ملک کو قحط کے دہانے پر دھکیل دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی ثالثی میں اپریل میں ہونے والی جنگ بندی سے تشدد آمیز کارروائیوں میں تیزی سے کمی واقع ہوئی تھی ،اس جنگ بندی کی میعاد اکتوبر میں ختم ہو گئی تھی تاہم ،لڑائی اب بھی تعطل کا شکار ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  گرفتار ماہی گیروں کے ٹرالرسے تقریباً 7،000 راکٹ فیوز اور2،100 کلوگرام سے زیادہ محرکی آلات برآمد ہوئے ہیں جو راکٹ سے چلنے والے بم چھوڑنے میں استعمال ہوتا ہے۔

واضح کیا گیا ہے کہ یمن میں حوثیوں کو ہتھیاروں کی براہ راست یا بالواسطہ ترسیل، فروخت یا منتقلی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

گزشتہ ماہ  بھی امریکی بحریہ نے حوثیوں کو بھیجی گئی ایران سے دھماکہ خیزموادلے جانے والی ایک کشتی کوتباہ کردیاتھا۔اس پردرجن بھر بیلسٹک راکٹوں کو ایندھن مہیاکرنے کے لیے کافی موادموجود تھا۔



متعللقہ خبریں