اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید

فلسطینی سرکاری ایجنسی WAFA کی خبر کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فورسز نے رام اللہ کے شمال میں واقع سیلزون ریفیوجی کیمپ کے قریب دھاوا بول دیا اور ان کی گاڑیوں میں سوار 3 فلسطینیوں کو گولیاں مار دیں

1887537
اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید

مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید اور ایک فلسطینی زخمی ہوگیا ہے۔

فلسطینی سرکاری ایجنسی WAFA کی خبر کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فورسز نے رام اللہ کے شمال میں واقع سیلزون ریفیوجی کیمپ کے قریب دھاوا بول دیا اور ان کی گاڑیوں میں سوار 3 فلسطینیوں کو گولیاں مار دیں۔

اس واقعے میں فلسطینی باسل بیسبس اور خالد    عنبر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ سیلمی رافت زخمی ہوئی ہیں ۔

بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کو اپنے قبضے میں   اور  زخمی فلسطینی کو حراست میں لے لیا ہے ۔

فلسطینی وزارت صحت نے  اطلاع دی ہے کہ   اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے ۔

دوسری جانب اسرائیلی جیلوں کی انتظامیہ نے آج فلسطینی اسیران کے اہل خانہ سے ملاقاتیں منسوخ کر دیں ہیں ۔

فلسطینی انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کی جانب سے ایک تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ "جیلوں کی انتظامیہ نے پیر 3 اکتوبر (آج) کو مقبوضہ مغربی کنارے کے تمام شہروں میں قیدیوں کے ان کے عزیز و اقارب  سے ملاقات کو  منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے اسل ایٹ-طیتی کو حراست میں لینے کے بعد لیا گیا، جن پر مبینہ طور پر ایک گارڈ پر چاقو سے حملہ کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

اس سے قبل فلسطینی قیدیوں کی ایسوسی ایشن کی طرف سے دیے گئے ایک تحریری بیان میں کہا گیا تھا کہ شمالی مغربی کنارے کے شہر نابلس میں بلتا پناہ گزین کیمپ کی رہائشی ایسل طیطی نے مبینہ طور پر اپنے بھائی سیبا طیطی کے دورے کے دوران ایک گارڈ پر چاقو سے حملہ کیا جس پر  اسے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

دوسری جانب مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں بھی انتظامی حراست کے ردعمل میں بھوک ہڑتال کرنے والے 30 فلسطینیوں کی حمایت میں   مظاہرہ کیا گیا۔

البیرے  شہر میں ثقافتی مرکز کے سامنے لگائے گئے خیمے میں درجنوں افراد جمع ہوئے اور ہاتھوں میں بھوک ہڑتالی  فلسطینیوں کی تصویریں اٹھا کر بیرے  اور رام اللہ کی گلیوں میں مارچ کیا۔

فلسطینی قیدیوں کی لیگ کے سربراہ قدورا فارس نے کہا کہ انہوں نے اس بڑے مسئلے کی طرف سب کی توجہ مبذول کرانے کے لیے  اس مظاہرے کا اہتمام کیا ہے۔

فارس نے زور دے کر کہا کہ یہ مسئلہ اب صرف بھوک ہڑتال کرنے والوں  کا  نہیں  بلکہ  اس سے سینکڑوں انتظامی قیدیوں اور ہزاروں افراد کو انتظامی حراست  میں   لینے کا خطرہ  لاحق  ہے۔

اسرائیل کی عفر جیل میں قید 30 فلسطینیوں نے تل ابیب انتظامیہ کی ’انتظامی حراست‘ کے خلاف 25 ستمبر کو بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔



متعللقہ خبریں