ایران: ہم، امریکہ کی تجاویز پر غور کر رہے ہیں

پابندیوں کے خاتمے اور امریکہ کے سمجھوتے پر قائم رہنے سے متعلق ضمانتوں کے معاملے میں ہمیں زیادہ قوّی متن کی اور زیادہ ٹھوس ضمانتوں کی ضرورت ہے: عبداللہیان

1874522
ایران: ہم، امریکہ کی تجاویز پر غور کر رہے ہیں

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ ہم، جوہری سمجھوتے کی بحالیِ نو کے بارے میں، امریکہ کی پیش کردہ تجاویز پر غور کر رہے ہیں۔

عبداللہیان نے کہا ہے کہ "ضمانتوں کے معاملے میں ہمیں زیادہ قوی متن کی ضرورت ہے۔ اگر امریکہ حقیقت پسندانہ روّیہ اختیار کرتا  اور موجودہ متن میں اضافے کرتا ہے تو   سمجھوتہ طے پا سکتا ہے"۔

روس کے دارالحکومت ماسکو میں وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف کے درمیان  ملاقات طے پائی۔

مذاکرات کے بعد دونوں وزراء نے مشترکہ پریس کانفرنس میں شرکت کی۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں عبداللہیان نے، بحیثیت ایران کے جوہری مذاکراتی کوآرڈینیٹر، یورپی یونین کے پیش کردہ اور جوہری مذاکرات میں حتمی روڈ میپ قبول کئے جانے والے سمجھوتہ بِل  کے بارے میں 24 اگست کو امریکہ  کی طرف سے موصول ہونے والے جواب کا ذکر کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "پابندیوں کے خاتمے سے متعلق امریکہ کی طرف سے بھیجا گیا حالیہ متن ہمیں مل گیا ہے۔ ہم امریکی تجاویز کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ پابندیوں کے خاتمے اور امریکہ کے دوبارہ سے سمجھوتے سے دستبردار نہ ہونے سے متعلق ضمانتوں کے معاملے میں ہمیں زیادہ قوّی متن کی اور زیادہ ٹھوس ضمانتوں کی ضرورت ہے۔ اگر امریکہ حقیقت پسندانہ روّیہ اختیار کرتا اور موجودہ متن میں اضافے کرتا ہے تو سمجھوتے کا طے پانا زیادہ دُور نہیں ہے"۔

وزیر خارجہ حسین عبداللہیان نے کہا ہے کہ امریکی  جواب  پر غور مکمل ہونے کے بعد ایران اپنی آراء ،مذاکراتی منتظم یعنی یورپی یونین کو، ارسال کرے گا۔ ویانا میں کئی ماہ تک مذاکرات کئے گئے  ہیں۔ ہمارا ہدف اچھے، مضبوط اور مستحکم سمجھوتے تک پہنچنا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکی فریق حقیقت پسندی کے ساتھ کسی سمجھوتے تک پہنچ جائے گا"۔



متعللقہ خبریں