اسرائیل میں مسلح حملہ، 5 افراد ہلاک، اضافی فوج متعین کر دی گئی

اسرائیل کو ایک مہلک عرب دہشت گردی لہر کا سامنا ہے، وہ ہمیں یہاں سے نہیں نکال سکیں گے۔ فتح ہماری ہو گی: وزیر اعظم نفتالی بینٹ

1804143
اسرائیل میں مسلح حملہ، 5 افراد ہلاک، اضافی فوج متعین کر دی گئی

اسرائیل کے شہر بینی باراک میں مسلح حملے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے اور حملہ آور کو غیر فعال کر دیا گیا ہے۔

اسرائیل پولیس کے جاری کردہ بیان کے مطابق بینی باراک میں "ایک دہشت گرد نے آٹومیٹک رائفل کے ساتھ راہ چلتے شہریوں پر فائر کھول دیا۔ بعد ازاں دہشت گرد دوسری سڑک پر گیا اور وہاں بھی شہریوں کو ہدف بنایا"۔

حملہ آور کو سکیورٹی فورسز کی طرف سے فائرنگ کر کے غیر فعال بنا دیا گیا ہے۔

بیان میں حملہ آور یا پھر ہلاک ہونے والوں کی شناخت کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔

اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینٹ نے حملے کے بارے میں جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ "ملک میں ایک ہفتے کے اندر تیسری دفعہ ایسا حملہ کیا گیا ہے۔ اسرائیل کو ایک مہلک عرب دہشت گردی لہر کا سامنا ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔ میری دلی ہمدردیاں اپنے پیاروں سے محروم ہونے والوں کے ساتھ ہیں۔ میں زخمیوں کی فوری صحتیابی کے لئے دعا گو ہوں۔ ہماری سکیورٹی فورسز مستعد اور چاق و چوبند ہیں۔ ہم، عزم، حوصلے اور آہنی مُکّے کے ساتھ  دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کریں گے۔ وہ ہمیں یہاں سے نہیں نکال سکیں گے۔ فتح ہماری ہو گی"۔

اس دوران اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینیوں کی طرف سے دخول کے احتمال کی وجہ سے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر اضافی فورسز بھجی جائیں گی۔

اسرائیل مسلح افواج کے سربراہ آویو کوخاوی نے گرین بیلٹ کے قریبی علاقوں، القدس اور اس کے محلّوں، یہودی آبادکاری کے بڑے علاقوں اور دریائے اردن کے مغربی کنارے میں اضافی فوج بھیجنے کے لئے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔

فلسطینیوں کے اسرائیل کے اندر تک گھُسنے کا سدّباب کرنے کے لئے متعین کی جانے والی اضافی فورس کی تعداد 4 بٹالین ہے۔

واضح رہے کہ ملک کے جنوبی شہر بیرالسبع میں 22 مارچ کو چاقو کے حملے میں 4 شہری ہلاک ہو گئے اور خضیرہ شہر میں 27 مارچ کی شام کو 2 حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے تھے۔

آخری حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کر لی تھی۔



متعللقہ خبریں