طرابلس حکومت کی اقوام متحدہ کی خاموشی پر مذمت
حفتر کے ملک کے سیاسی مستقبل میں حفتر کو بھی شامل کیے جانے والے کسی بھی سلسلہ مذاکرات کو قبول نہیں کیا جائیگا
لیبیائی پارلیمانی اسپیکر حمودہ احمد الا صیالہ نے ملک کے مشرقی علاقوں میں خلیفہ حفتر کی قوتوں کے سامنے اقوام متحدہ کے خاموش رہنے کی مذمت کی ۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنتونیو گوٹرش کے نام پر خط تحریر کرنے والے صیالہ نے’’عالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کی ہے، جو کہ شہریوں کی خونریزی میں برابر کے شریک ہونے کا مفہوم پیدا کرتی ہے، انہوں نے حفتر کی حمایت کرنے والے فریقین کو سزا دیے جانے کی اپیل کی ہے۔ ‘‘
انہوں نے سیکرٹری جنرل کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے آپ کو بار ہا مراسلے روانہ کرتے ہوئے حملہ آوروں کی واضح طور پر مذمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم مفعولوں کا نام لیے بغیر غیر واضح مذمتی پیغامات اس حوالے سے ناکافی ہیں۔
دشمن کو پسپا کرنے کے لیے ہر ممکنہ امکانات کو بروئے کار لانے پر زور دینے والے ترجمان کا کہنا تھا کہ’’دشمن کے خلاف فوجی آپریشن کے خاتمے تک مذاکرات کی اپیل کو قبول نہیں کیا جائیگا۔ اور حفتر کے ملک کے سیاسی مستقبل میں حفتر کو بھی شامل کیے جانے والے کسی بھی سلسلہ مذاکرات کو قبول نہیں کیا جائیگا۔ لیبیائی عوام کے خون سے ہاتھ رنگنے والا کوئی بھی شخص امن دستاویز پر دستخط نہیں کر سکتا۔ ‘‘