عراق میں حکومت مخالف پر تشدد مظاہرے،9افرادہلاک

عراق میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات میں ہلاک افراد کی تعداد 9 ہو گئی ہے جبکہ دارالحکومت بغداد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں

1280869
عراق میں حکومت مخالف پر تشدد مظاہرے،9افرادہلاک

عراق میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات میں ہلاک افراد کی تعداد 9 ہو گئی ہے جبکہ دارالحکومت بغداد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

 گزشتہ منگل  کے روز سےبے روزگاری اور ناقص طرز حکمرانی کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں میں اُس وقت شدت آئی جب پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے بعد مظاہروں کا سلسلہ دارالحکومت بغداد سے نکل کر ملک کے دیگر حصوں تک پھیل گیا۔

عراق کے وزیر اعظم عادل  عبدالمہدی نے مزید مظاہروں کے پیش نظر بغداد میں کرفیو لگانے کا حکم دیا ہے جبکہ  ناصریہ اور نجف شہر میں پہلے سے ہی کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ملک سے بدعنوانی، بے روزگاری ختم اور عوام کو شہری سہولیات فراہم کی جائیں۔

حکام کے مطابق دو مظاہرین بغداد میں پرتشدد واقعات کے دوران ہلاک ہوئے جب کہ ایک شہری منگل کو ناصریہ میں ہلاک ہوا۔

بدھ کو بھی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے احتجاج کرنے والوں پر آنسو گیس کے شیل پھینکے  اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔

محکمہ صحت کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ روز  مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں پولیس اہل کار سمیت 6افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد دو روز میں ہلاک افراد کی تعداد9 ہو گئی ہے۔

صدر برہم صالح نے ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ فریقین صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے قانون کی پاسداری کو یقینی بنائیں۔

عراق میں تعینات اقوام متحدہ کے مندوب کی جانب سے بھی پرتشدد مظاہروں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

 



متعللقہ خبریں