شام: انتظامیہ اور ایرانی حمایت کے حامل دہشت گرد گروپوں کا ادلب پر حملہ
بشار الاسد انتظامیہ اور ایرانی حمایت کے حامل دہشت گرد گروپوں کی طرف سے "ادلب ٹینشن فری زون" کی سرحدوں میں شہری رہائشی علاقوں پر توپ فائرنگ کے نتیجے میں 2شہری ہلاک اور کثیر تعداد میں زخمی ہو گئے
شام میں بشار الاسد انتظامیہ اور ایرانی حمایت کے حامل دہشت گرد گروپوں کی طرف سے "ادلب ٹینشن فری زون" کی سرحدوں میں شہری رہائشی علاقوں پر توپ فائرنگ کے نتیجے میں 2شہری ہلاک اور کثیر تعداد میں زخمی ہو گئے ہیں۔
انتظامی فورسز نے سوچی سمجھوتے کی خلاف ورزی کرتے ہوئےادلب ٹینشن فری زون کی سرحدوں میں واقع علاقے جرجناز سے منسلک الطوح اور الرفہ کے دیہاتوں پر بھاری توپ فائرنگ کی۔
ادلب سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر مصطفیٰ حاجی یوسف نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انتظامی فورسز نے کل شام کے بعد سے علاقے پر حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
حاجی یوسف نے کہا ہے کہ ادلب کے جنوبی دیہی علاقوں پر بھاری توپ فائرنگ کی گئی الرفہ میں کئی گئی توپ فائرنگ کے نتیجے میں شہریوں کے گھروں میں آگ لگ گئی۔ حملے میں 2 شہری ہلاک اور کثیر تعداد میں زخمی ہو گئے ہیں۔
سول ڈیفنس کی ٹیمیں ملبہ ہٹانے اور تلاش و بچاو کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ادلب سول ڈیفنس سے موصول معلومات کے مطابق اسد انتظامیہ کی طرف سے ماہِ جنوری میں کئے گئے حملوں میں 2 بچوں اور 3 عورتوں سمیت 19 شہری ہلاک اور 85 زخمی ہو گئے تھے۔
انتظامی فورسز نے ترکی اور روس کے درمیان طے پانے والے فائر بندی کے سوچی سمجھوتے کے باوجود حملوں میں وقفہ نہیں ڈالا۔
تاہم فوجی مخالفین نے10 اکتوبر 2018 کو بھاری اسلحے کو 17 ستمبر 2018 کو طے پانے والے سوچی سمجھوتے کی حدود میں واقع علاقے سے نکال لیا تھا۔