اسرائیل میں عام انتخابات کے فیصلے کے بعد پارلیمان تحلیل

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے نیوز کانفرنس میں فیصلے کی تصدیق کی اور کہا کہ حکمراں اتحاد میں شامل جماعتوں کے سربراہوں نے اتفاق رائے سے الکنیست کو توڑنے اور اپریل کے اوائل میں نئے انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے

1114374
اسرائیل میں عام انتخابات  کے فیصلے کے بعد  پارلیمان تحلیل
اسرائیلی پارلیمان گزشتہ شب تحلیل کر دی گئی۔ ذرائع کے مطابق کنیسٹ کے 120 میں سے 102 ارکان نے پارلیمان کو تحلیل کرنے اور قبل از وقت انتخابات کے حق میں پیش کردہ قرارداد کے حق میں رائے دی۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے نیوز کانفرنس میں فیصلے کی تصدیق کی اور کہا کہ حکمراں اتحاد میں شامل جماعتوں کے سربراہوں نے اتفاق رائے سے الکنیست کو توڑنے اور اپریل کے اوائل میں نئے انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارلیمان کے اسپیکر یولی یوئل ایڈلسٹین پارلیمانی گروپوں کے لیڈروں کا اجلاس بلائیں گے اور ان کے مشورے سے نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کو اس وقت مختلف محاذوں پر مشکلات کا سامنا تھا۔ 120 ارکان پر مشتمل الکنیست میں ان کی قیادت میں اتحاد کی صرف ایک رکن سے برتری تھی ۔اس کے ارکان کی تعداد 61 تھی۔ سابق انتہا پسند وزیر دفاع ایویگڈور لائبرمین کے نومبر میں مستعفی ہونے اور ان کی جماعت کے حکومت سے نکل جانے کے بعد حکمراں اتحاد کو قانون سازی میں بھی مشکلات درپیش تھیں
دو ارکان نے اس کی مخالفت کی جبکہ باقی اس اجلاس سے غیر حاضر تھے۔ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے پیر کے روز اگلے سال نو اپریل کو نئے انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا تھا۔ نیتن یاہو کے دائیں بازو کے مذہبی اتحاد کو نومبر سے پارلیمان میں صرف ایک نشست کی برتری حاصل تھی اور اسی وجہ سے حکومتی اتحاد کو شدید دباؤ کا سامنا تھا۔


متعللقہ خبریں