سعودی حکومت اور زیر حراست شہزادوں کے درمیان سمجھوتہ طے
زیر حراست 95 فیصد اعلی سطحی بیوروکریٹس نے بد عنوانیوں کا اعتراف کر لیا ہے
سعودی عرب کے ولی عہد پرنس محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ زیر حراست شہزادوں اور بیوروکریٹس کی اکثریت کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔
سلمان نے امریکی اخبار نیو یارک سے انٹرویو میں بتایا ہے کہ "ہم نے انہیں ہمارے پاس موجود تمام تر دستاویز دکھائی ہیں جس پر ان کے 95 فیصد نے ہمارے ساتھ تعاون کرنے کا اقرار کیا ہے۔ جبکہ ایک فیصد نے کسی قسم کی بدعنوانیوں میں ملوث نہ ہونے کا ثبوت پیش کیا ہے جس پر ان پر الزامات کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔باقی ماندہ چار فیصد نے خرد برد نہ کرنے کا دعوی کیا ہے اور اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت کے دروازے پر دستک دینے کی خواہش ظاہر کی ہے۔"
محمد بن سلمان نے شہزادوں اور وزراء کو زیر حراست لیے جانے کو "سیاسی رقیبوں " کو دوڑ سے باہر کرنے کی ایک چال ہونے کے دعووں کو یکسر مسترد کیا ہے۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سعودی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے ملزمین کے مالی اثاثوں کے ایک حصے کو سعودی خزانے کو منتقل کر دیا جائیگا۔
توقع ہے کہ اس طرح سعودی خزانے کو ایک سو ارب ڈالر منتقل کیے جائینگے۔
متعللقہ خبریں
اسرائیل کا جنوبی لبنان کے ساحلی شہر سور کے قریب ایک علاقے میں فضائی حملہ
فضائی حملے میں سُر شہر کے بہت قریب واقع فاصلے پر ایک جگہ کو نشانہ بنایا گیا
حزب اللہ کا اسرائیلی سرحد پر واقع ایک بستی پر کامیکاز ڈراون سے حملہ
گزشتہ روز لبنان کے برگالی قصبے پر اسرائیل کے حملے کے جواب میں یہ حملہ کیا گیا