سعودی حکومت اور زیر حراست شہزادوں کے درمیان سمجھوتہ طے

زیر حراست 95 فیصد اعلی سطحی بیوروکریٹس نے بد عنوانیوں کا اعتراف کر لیا ہے

854282
سعودی حکومت اور زیر حراست شہزادوں کے درمیان سمجھوتہ طے

سعودی عرب کے ولی عہد پرنس محمد بن سلمان  کا کہنا ہے کہ زیر حراست  شہزادوں اور بیوروکریٹس کی اکثریت کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے۔

سلمان نے امریکی  اخبار نیو یارک سے انٹرویو میں بتایا ہے کہ "ہم نے  انہیں  ہمارے پاس موجود تمام تر دستاویز دکھائی ہیں  جس پر ان کے 95 فیصد نے ہمارے ساتھ تعاون کرنے کا  اقرار کیا ہے۔ جبکہ  ایک فیصد نے   کسی قسم کی بدعنوانیوں میں ملوث نہ ہونے کا ثبوت پیش کیا ہے  جس پر ان پر الزامات کو کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔باقی ماندہ چار فیصد نے  خرد برد نہ  کرنے کا دعوی کیا ہے  اور اپنے وکلاء کے  ہمراہ  عدالت کے دروازے پر دستک دینے  کی خواہش ظاہر کی ہے۔"

محمد بن سلمان نے  شہزادوں اور وزراء کو زیر حراست لیے جانے کو "سیاسی رقیبوں " کو دوڑ سے باہر کرنے کی ایک چال ہونے کے دعووں کو یکسر مسترد کیا ہے۔

خیال  ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سعودی حکومت کے ساتھ  سمجھوتہ کرنے والے  ملزمین کے مالی اثاثوں کے ایک حصے کو سعودی خزانے کو منتقل کر دیا جائیگا۔

توقع ہے کہ اس طرح سعودی خزانے کو  ایک سو ارب ڈالر منتقل کیے جائینگے۔

 



متعللقہ خبریں