لباننی فوج نے داعش کے قبضے میں ہونے والے علاقے کے 80 فیصد کو واپس لے لیا ہے
فوج نے مجموعی طور پر ایک سو مربع کلو میٹر کے رقبے کو واپس لے لیا ہے اور داعش بیس مربع کلو میٹر کے رقبے میں محصور کردی گئی ہے
لبنانی فوج کے ترجمان علی کانسو نے وزارت دفاع میں پریس کانفرس کا اہتمام کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے مشرق میں واقع راس بال بیک، الا فقیحہ اور الا قارا قصبے کے پہاڑی علاقوں میں داعش دہشت گرد تنظیم کے خلاف شروع کردہ فوجی آپریشن کے چوتھے روز داعش کے زیر قبضہ علاقوں کے 80 فیصد کو واپس لے لیا گیا ہے۔
کانسو نے کہا کہ فوج نے مجموعی طور پر ایک سو مربع کلو میٹر کے رقبے کو واپس لے لیا ہے اور داعش بیس مربع کلو میٹر کے رقبے میں محصور کردی گئی ہے۔
لبنانی فوج نے بعد میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے ذریعے اعلان کیا ہے کہ نجات دہندہ علاقوں میں بارودی سرنگوں کا سراغ لگانے کی کاروائیاں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ آج صبح لبنان کے علاقےعرال کے جوار میں نصب بم کو تباہ کرنے کے دوران دھماکہ ہونے سے ایک لبنانی فوجی ہلاک جبکہ 4 زخمی ہو گئے تھے۔ جبکہ چار دنوں سے جاری آپریشن میں 4 لبنانی فوجی ہلاک اور 14 زخمی ہو ئے ہیں۔
متعللقہ خبریں
اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو پچھتائے گا: حزب اللہ
لبنان میں حزب اللہ تحریک نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو اسے پچھتانا پڑے گا