بڑے پیمانے پر باہمی  فکری تضاد کے باوجود فریقین نئے مذاکراتی مرحلے میں شرکت کے لئے تیار ہیں

شام میں سکیورٹی زون کے قیام کے بارے میں قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں طے پانے والے سمجھوتے کے باوجود حاما، حمص اور دمشق سے انتظامی فورسز اور مسلح مخالفین کے درمیان جھڑپوں کی خبریں موصول  ہو رہی ہیں۔ ڈی مستورا

737393
بڑے پیمانے پر باہمی  فکری تضاد کے باوجود فریقین نئے مذاکراتی مرحلے میں شرکت کے لئے تیار ہیں

اقوام متحدہ  کے شام  کے لئے نمائندہ خصوصی سٹیفن ڈی مستورا نے کہا ہے کہ سوٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں جاری شامی مذاکرات کے 7 ویں مرحلے کے آئندہ مہینے انعقاد کا پروگرام بنایا جا رہا ہے۔

ڈی مستورا  نے سلامتی کونسل کے شام کے موضوع پر منعقدہ اجلاس میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی اور کونسل کے اراکین کو جنیوا امن مذاکرات کے آخری مرحلے کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔

انہوں نے کہا کہ شام میں سکیورٹی زون کے قیام کے بارے میں قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں طے پانے والے سمجھوتے کے باوجود حاما، حمص اور دمشق سے انتظامی فورسز اور مسلح مخالفین کے درمیان جھڑپوں کی خبریں موصول  ہو رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ انتظامی فورسز حمص اور سویدا میں بھی دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جنگ میں مصروف مخالف گروپوں پر حملے کر رہی ہیں۔

ڈی مستورا نے کہا کہ بڑے پیمانے پر باہمی  فکری تضاد بدستور موجود ہونے کے باوجود فریقین نئے مذاکراتی مرحلے میں شرکت کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے آخری مرحلے میں نئے آئین  کی بنیادیں رکھنے کے لئے    ماہرین پر مشتمل اجلاس کے مرحلے کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

ڈی مستورا نے کہا کہ اقوام متحدہ کسی نئے آئین کی تیاری میں نہیں ہے بلکہ شامی باشندوں نے اپنے آئین کی تیاری کے لئے زمین تیار کی ہے۔



متعللقہ خبریں