آستانہ مذاکرات میں شام کے حوالے سے مثبت پیش رفت
یہ مشترکہ گروپ خاصکر فائر بندی کی نگرانی کرے گا اور سیاسی سلسلے کے حوالے سے مختلف امور پر کام کرے گا
قازقستان کےد ارالحکومت آستانہ میں تیسری بار منعقد ہونے والے شام اجلاس میں ترکی، روس اور ایران نے فائر بندی کی نگرانی کے لیے مشترکہ کمیشن کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔
فریقین کے درمیان فنی معاملات پر بات چیت انقرہ میں جاری رہے گی۔
روسی صدر ولادیمر پوتن کے نمائندہ خصوصی برائے الیگزنڈر لاورینٹیف نے پریس کانفرس کے دوران مشترکہ کمیشن کے قیام کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ"یہ مشترکہ گروپ خاصکر فائر بندی کی نگرانی کرے گا اور سیاسی سلسلے کے حوالے سے مختلف امور پر کام کرے گا۔ "
انہوں نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ اجلاس میں ملکی انتظامیہ اور مخالفین کے درمیان آئینی اصلاحات کو شروع کیے جانے کے معاملے پر بات چیت کی گئی ہے ، طرفین اسوقت چپ سادھے ہوئے ہیں تا ہم ، ہم سمجھتے ہیں کہ ان رابطوں نے طرفین کی پوزیشنز کو ایک دوسرے کے قریب لایا ہے۔
مخالف گروہوں کے نام پر ایک اعلان جاری کرنے والے محمد آلوش کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں فائر بندی کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کرنے والے ایک میکانزم کے قیام اور قیدیوں کی رہائی کے معاملات پر غور کیا گیا ہے۔
دوسری جانب صدر اسد کے اقوام متحدہ میں دائمی مندوب بشار الا جعفری نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ آستانہ کا اجلاس جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس کے لیے ایک اہم قدم تھا ، مذاکرات بار آور ثابت ہوئے ہیں۔
متعللقہ خبریں
شمالی عراق کے علاقوں گارہ، حاکرک اور قندیل میں مجموعی طور پر 17 دہشت غیر فعال
17 اور 18 ستمبر کو عراق کے شمال میں فضائی کارروائیاں کی گئیں