ہم اسد انتظامیہ سے فائر بندی پر عمل درآمد کے متمنی ہیں، شامی مخالفین

30 دسمبر سے   نافذ ہونے والی  فائر بندی  کے عمل کی  اسد قوتیں  اور  اس کی   حامی غیر ملکی دہشت  گرد تنظیمیں بار ہا پامالی    کر چکی ہیں،  جس دوران   متعدد شہریوں  کی اموات بھی ہوئی ہیں

643215
ہم اسد انتظامیہ سے فائر بندی پر عمل درآمد کے متمنی ہیں، شامی مخالفین

شام  کے مسلح مخالف گروہوں نے اعلان  کیا ہے کہ بشار الاسد کی فوج اور ملکی انتظامیہ کے حامی ملیشیاؤں کی فائر بندی   معاہدے  کی خلاف ورزیاں  جاری رہنے   کی صورت میں  وہ  آستانہ میں  منعقد ہونے  والےسیاسی مذاکرات میں  شمولیت  نہیں کریں گے۔

مخالفین نے کل ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ملکی انتظامیہ کے فائر بندی پر مکمل  طور پر عمل درآمد  تک ہم  آستانہ مذاکرات  اور صلاح مشورے کے عمل کو  روک رہے ہیں، اس کا   شامی   سر زمین کے اندر کہیں زیادہ  علاقے  پر اپنی  اجارہ داری قائم کرنا اور   علاقائی تبدیلیوں کی کوششوں  کو جاری رکھنا فائر بندی کی اہم ترین شق کی خلاف ورزی  تصور  کیا جائیگا اور اگر اس  نے معاہدے کی تمام تر    شقوں  پر عمل درآمد نہ کیا تو پھر اس معاہدے   کی کوئی وقعت نہیں رہے گی۔

اعلامیہ میں  علاوہ ازیں یہ  بھی واضح کیا گیا ہے کہ  روس  کے  ضامن  ہونے والی   اسد انتظامیہ   کو  فائر بندی   پر عمل درآمد پر مجبور نہ کیا جا سکنا  ، ماسکو  انتظامیہ     کے  اس پر اثر  ِرسوخ    کے معاملے میں سوالیہ    نشانات  پیدا ہونے  کا موجب بنا ہے۔

خیال رہے کہ  30 دسمبر سے   نافذ ہونے والی  فائر بندی  کے عمل کی  اسد قوتیں  اور  اس کی   حامی غیر ملکی دہشت  گرد تنظیمیں بار ہا پامالی    کر چکی ہیں،  جس دوران   متعدد شہریوں  کی اموات بھی ہوئی ہیں۔

یہ  عمل    ترکی اور روس کے ضامن  ملک  ہونے والے فائر بندی کے سمجھوتے   کی خلاف ورزی اور آستانہ   کے سلسلہ  مذاکرات  کو متاثر کر رہا ہے۔



متعللقہ خبریں