عراق میں سینکڑوں فوجیوں کے قتلِ عام میں ملوث چھتیس افراد کو پھانسی

2014ء میں شدت پسند ملیشیا داعش نے سابق عراقی حکمران صدام حسین کے آبائی شہر تِکریت پر قبضہ کیا تھا تو اُس نے ایک قریبی سابقہ امریکی اڈے سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے اندازاً سترہ سو عراقی فوجیوں کو بھی پکڑ لیا تھا

556326
عراق میں سینکڑوں فوجیوں کے قتلِ عام میں ملوث چھتیس افراد کو پھانسی

عراق میں سینکڑوں فوجیوں کے قتلِ عام میں ملوث چھتیس افراد کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

عراقی حکام نے بتایا ہے کہ ان افراد کو جنوبی عراق کی ناصریہ جیل میں تختہٴ دار پر لٹکایا گیا۔ جب 2014ء میں شدت پسند ملیشیا داعش نے سابق عراقی حکمران صدام حسین کے آبائی شہر تِکریت پر قبضہ کیا تھا تو اُس نے ایک قریبی سابقہ امریکی اڈے سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے اندازاً سترہ سو عراقی فوجیوں کو بھی پکڑ لیا تھا۔

بعد ازاں ایسی تصاویر منظر عام پر آئی تھیں، جن میں مسلح افراد کو ان فوجیوں کو گولی مار کر ہلاک کرتے دکھایا گیا تھا۔ 2015ء میں تِکریت پر دوبارہ قبضے کے دوران عراقی فوج نے اپنے سپاہیوں کے قتلِ عام میں ملوث درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔ آج پھانسی پانے والے چھتیس افراد کو موت کی سزائیں رواں سال کے آغاز پر ایک عراقی عدالت کی جانب سے سنائی گئی تھیں۔



متعللقہ خبریں