یمن مذاکرات کو جاری رکھنے کا فیصلہ

یہ مطالبہ اسماعیل الدین شیخ احمد کی جانب سے سامنے آیا ہے، جس میں، بقول اُن کے، ’’بنیادی طریقہٴ کار پر مبنی تجویز شامل ہے جس کی مدد سے حکومتی افواج اور ایران کی پشت پناہی والے شیعہ باغیوں کی لڑائی، جسے تقریباً دو سال ہو چکے ہیں، کا حل نکل آئے گا

541534
یمن مذاکرات کو جاری رکھنے کا فیصلہ

کویت میں  یمن سے  متعلق جاری مذاکرات  کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ مطالبہ اسماعیل الدین شیخ احمد کی جانب سے سامنے آیا ہے، جس میں، بقول اُن کے، ’’بنیادی طریقہٴ کار پر مبنی تجویز شامل ہے جس کی مدد سے حکومتی افواج اور ایران کی پشت پناہی والے شیعہ باغیوں کی لڑائی، جسے تقریباً دو سال ہو چکے ہیں، کا حل نکل آئے گا‘‘۔

ایلچی نے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ ’’میں دونوں وفود سے مل چکا ہوں (اور) ایک ہفتے کی میعاد بڑھانے کی درخواست کی گئی ہے‘‘۔ تاہم، حکومت یا حوثی باغی رہنماؤں کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، جس کے مذاکرات کار آخری بار اپریل میں کویت میں ملے تھے، جس کا مقصد امن سمجھوتا تلاش کرنا تھا۔

امن مذاکرات سے علیحدگی کے اعلان سے دو روز قبل حوثی رہنماؤں نے سابق صدر علی عبداللہ صالح کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک اتحادی حکومت تشکیل دے رہے ہیں، جس کا مقصد حوثی حکمرانی کو جائز قرار دینے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی سرپرستی میں گذشتہ سال امن بات چیت کے دو دور ہوئے، جس میں سے کوئی بھی کامیاب نہیں ہوا۔

29 جون  کو ملتی کیے جانے والے مذاکرات 15 جولائی سے دوبارہ سے شروع کیے گئے تھے۔ 

 

 

 

 



متعللقہ خبریں