یہودی بستیوں کی توسیع کی بین الاقوامی آئین میں کوئی جگہ موجود نہیں
اسرائیلی انتظامیہ کو اس فیصلے سے پیچھے ہٹ جانا چاہیے، اس توسیع کی بین الاقوامی آئین میں کوئی جگہ موجود نہیں ہے۔ بان کی مون
524163
![یہودی بستیوں کی توسیع کی بین الاقوامی آئین میں کوئی جگہ موجود نہیں](http://cdn.trt.net.tr/images/xlarge/rectangle/ea98/f9a7/7ca6/577b30e6959f6.jpg?time=1719351860)
اسرائیلی انتظامیہ کی طرف سے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر سینکڑوں نئے رہائشی مکانات کے لئے منظوری جاری کر دی گئی ہے۔
بیت المقدس کے اطراف میں 800 نئے مکانات کی تعمیر کی یہ منظوری اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو اور وزیر دفاع آوگڈور لیبر مین کی طرف سے جاری کی گئی ہے۔
مکانات میں سے 560 دریائے اردن کے مغربی کنارے پر سب سے بڑی یہودی بستی مالح آڈیمُم میں ، 240ہار ہوما اور پسگات زیو میں تعمیر کئے جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے یہودی بستیوں کے توسیع کے اس فیصلے سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس فیصلے پر ہمیں نہایت مایوسی کا سامنا ہوا ہے۔
انہوں نے اسرائیلی انتظامیہ سے اس فیصلے سے پیچھے ہٹنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ اس توسیع کی بین الاقوامی آئین میں کوئی جگہ موجود نہیں ہے۔