روس سے ایران کو ایس ۔ 300 میزائلوں کی ترسیل

ایرانی وزراتِ خارجہ کے ترجمان حسین جابری انصاری کا کہنا ہے کہ 'معاہدے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے

469355
روس سے ایران کو ایس ۔ 300 میزائلوں کی ترسیل

روس نے ایران کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایس 300 میزائل فراہم کرنا شروع کر دیے ہیں۔

روسی نائب وزیر دیمتری روگو زین کا کہنا ہے کہ ایران کو ایس ۔ 300 فضائی دفاعی نظام کے حوالے سے میزائل کی فراہمی رواں سال کے أواخر تک مکمل ہو جائیگی۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق ایران کو تمام تر میزائل سال 2016 کے اختتام تک فراہم کر دیے جائینگے، کیونکہ انہوں نے ادائیگی کر دی ہے اور ہم اپنے وعدوں کی سختی سے پابندی کرتے ہیں۔ ان کی تعداد اور نوعیت کا پہلے سے ہی تعین کیا گیا ہے، تاہم میں پہلی ترسیل کی تعداد اور نوعیت کے حوالے سے میں معلومات فراہم کرنے کا مجاز نہیں ہوں۔

یاد رہے اس معاہدے کی امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب نے مخالفت کی تھی۔

ایرانی وزراتِ خارجہ کے ترجمان حسین جابری انصاری کا کہنا ہے کہ 'معاہدے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے۔

تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے میزائل ایران کے حوالے کیے گئے ہیں۔

گذشتہ برس ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے کے بعد اس متنازع معاہدے کے لیے راہ ہموار ہوئی تھی۔

80 کروڑ ڈالر لاگت کا یہ معاہدہ سنہ 2007 میں طے پایا تھا لیکن بین الاقوامی پابندیوں کے باعث روس نے 2010 میں اسے منجمد کر دیا تھا۔ روسی صدر ولادی میر پوتن نے ایک سال قبل اس پر دوبارہ عمل درآمد کی اجازت دے دی تھی۔

اسرائیل اور امریکہ کو خدشہ ہے کہ یہ میزائل ایران کی جوہری تنصیبات کے فضائی حملوں سے دفاع کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

ایس 300 میزائل کو متعدد اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جن میں جیٹ طیارے اور میزائل شامل ہیں۔



متعللقہ خبریں