ایران کا جوہری پروگرام حل نہ ہونے والا ایک معاملہ
مغربی ممالک ، ایران کے جوہری پروگرام کے فوجی مقاصد سے عاری ہونے پر آمادہ ہونے کی صورت میں جبکہ ایران کسی معاہدے تک پہنچنے سے قبل ہی اس پر عائد پابندیوں کوہٹائے جانے کا خواہاں ہے
ایران کی جوہری سرگرمیوں کے بارے میں ویانا میں جاری مذاکرات کا سلسلہ مزید چند روز تک جاری رہے گا۔
بروز اتوار ایرانی اعلی حکام کے خیالات سے آگاہی حاصل کرنے کے زیرِ مقصد تہران جانے والے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف مذاکرات میں دوبارہ شریک ہونے کے زیر مقصد ویانا روانہ ہو گئے ہیں۔
ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کے سربراہ اور مذاکرات کار علی اکبر صالیحی ، جواد ظریف کی ہمراہی کر رہے ہیں۔
مغربی ممالک ، ایران کے جوہری پروگرام کے فوجی مقاصد سے عاری ہونے پر آمادہ ہونے کی صورت میں جبکہ ایران کسی معاہدے تک پہنچنے سے قبل ہی اس پر عائد پابندیوں کوہٹائے جانے کا خواہاں ہے۔
ایرانی انتظامیہ فوجی تنصیبات کو نگرانی کے لیے کھولنے اور جوہری ماہرین سے ملاقاتوں کی طرح کے مغربی مطالبات کو مسترد کرتی چلی آرہی ہے۔ جس پر مغربی ممالک نے چپ سادھی ہوئی ہے تو امریکہ خواہش کردہ وقت پر خواہش کردہ تنصیبات کی انسپیکشن کی اجازت کے درپے ہے۔
ادھر ایرانی روحانی رہنما آیت اللہ خامنائی بھی اس ضمن میں کسی قسم کی رعایت دینے کے حق میں نہیں ہیں۔
مذاکرات میں جگہ نہ پانے والے اسرائیل کے موقف میں بھی کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی۔
متعللقہ خبریں
![اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو پچھتائے گا: حزب اللہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/3cc3/db28/e5e7/571459f87d3d8.jpg?time=1719164445)
اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو پچھتائے گا: حزب اللہ
لبنان میں حزب اللہ تحریک نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو اسے پچھتانا پڑے گا