امدادی قافلے پر چھاپہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے: ماہرین
اسرائیلی فوج پر غزہ کے محاصرے کی خلاف ورزی میں ملوث تیسرے آزادی بیڑے پر چھاپے کی کاروائی کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا ہے کہ اس چھاپے کے دوران کسی قسم کے تشدد سے اجتناب برتنا اچھی خبر ہے اور ہمارا نظریہ ہے کہ فلسطینی عوام کو انسانی امداد پہنچانے کےلیے رضاکارانہ تنظیموں کو چاہیئے کہ وہ اس سلسلے میں قوانین کی پابندی کو ممکن بنائی
اسرائیلی فوج پر غزہ کے محاصرے کی خلاف ورزی میں ملوث تیسرے آزادی بیڑے پر چھاپے کی کاروائی موضوع بحث بنی ہوئی ہے ۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کے مطابق اس چھاپے کے دوران کسی قسم کے تشدد سے اجتناب برتنا اچھی خبر ہے اور ہمارا نظریہ ہے کہ فلسطینی عوام کو انسانی امداد پہنچانے کےلیے رضاکارانہ تنظیموں کو چاہیئے کہ وہ اس سلسلے میں قوانین کی پابندی کو ممکن بنائیں ۔
دوسری جانب حماس کے سیاسی بیورو کے نائب چیف اسماعیل حانیہ نے اسرائیلی جارحیت کو بربریت قرار دیا جبکہ بعض ماہرین بھی اس کاروائَی کو عالمی حقوق کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔
دریں اثنا اسرائیل کی طرف سے امدادی سامان لے جانے والے ماریئن نامی اس بحری جہاز کو اسدود کیک بندر گاہ پر لنگر انداز کروا دیا گیا ہے۔
امکان ہے کہ کاغذی کاروائی کے بعد جہاز پر موجود افراد کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس قافلے میں تیونس کے سابق صدر محمد منصف ال مرزوقی بھی شامل ہیں جنہیں پیرس روانہ کیا جائے گا۔
متعللقہ خبریں
اسرائیل کے حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 44 فلسطینی شہید
اسرائیل نے جمعہ 20 ستمبر کی صبح سے غزہ کی پٹی پر کئی فضائی حملے کیے
شمالی عراق کے علاقوں گارہ، حاکرک اور قندیل میں مجموعی طور پر 17 دہشت غیر فعال
17 اور 18 ستمبر کو عراق کے شمال میں فضائی کارروائیاں کی گئیں