ایران نے جوہری سمجھوتے کی شرائط کا اعلان کر دیا

ایران کے اسمبلی ممبران نے "جوہری حقوق کے تحفظ کے خاکہ بل " کی منظوری دے دی

313699
ایران نے جوہری سمجھوتے کی شرائط کا اعلان کر دیا

ایران نے جوہری سمجھوتے کی شرائط کا اعلان کر دیا ۔۔۔
ایران اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5 مستقل اراکین اور جرمنی پر مشتمل 5+1 گروپ کے درمیان جوہری مذاکرات جاری ہیں اور اس دوران ایران کے اسمبلی ممبران نے "جوہری حقوق کے تحفظ کے خاکہ بل " کی منظوری دے دی ہے۔
بل کو اسمبلی میں کروائی جانے والی رائے شماری میں 199 اسمبلی ممبران کے مثبت ووٹوں کے ساتھ منظور کر لیا گیا ہے۔
ایران اسمبلی اسپیکر علی لارجانی نے کہا ہے کہ اس بل سے حکومت کو جوہری ٹیکنالوجی میں حاصل کردہ کامیابیوں کا تحفظ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ملّی مفادات کے تحفظ اور جوہری اسلحے کے پھیلاو کے سدباب کے سمجھوتے NTP سے متعلق 5+1 گروپ کے ساتھ جاری جوہری مذاکرات میں حاصل کردہ ہر طرح کے نتائج ، منظور کئے جانے والے خاکہ بل سے ہم آہنگ ہونے کی صورت میں قابل قبول ہوں گے۔
اسمبلی کی اکثریت سے منظوری حاصل کرنے والا یہ بل مندرجہ ذیل شقوں پر مشتمل ہے:
کسی ممکنہ سمجھوتے کے متن میں ایران پر لاگو پابندیوں کو بیک وقت ختم کرنے کا بیان واضح شکل میں شامل ہو گا اور سمجھوتے کے نفاذ کے پہلے دن سے ان پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی IAEA صرف NTP سمجھوتے کی ہدایات میں رہتے ہوئے جوہری تنصیبات کی مانیٹرنگ کا حق رکھتی ہے۔ غیر فوجی، غیرسکیورٹی اور غیر جوہری حساس مقامات تک ہر طرح کی رسائی اور جوہری سائنس دانوں اور دستاویزات تک رسائی ممنوع ہے۔ اس موضوع پر اعلٰی قومی سلامتی کونسل کے فیصلوں کی پابندی کی جائے گی۔
پُر امن جوہری سائنس اورریسرچ ا ور ڈویلپمنٹ کےکاموں کے لئے کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کی جائے گی اور اس موضوع پر اعلٰی قومی سلامتی کونسل کے فیصلوں کو بنیاد بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایران اور 5+1 ممالک 30 جون تک پابندیوں کو ختم کرنے والے اور جوہری کاروائیوں کو محدود کرنے والے ایک وسیع سمجھوتے تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن پابندیوں کے خاتمے کے طریقےا ور جوہری کاروائیوں کی مانیٹرنگ کے طریقے کے موضوع پر فریقین کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں۔
فریقین کے درمیان 2 اپریل کو سوٹزرلینڈ کے شہر لوزان میں سمجھوتہ طے پا یا تھا اور حتمی سمجھوتے کے متن کے 30 جون تک مکمل ہونے کے موضوع پر اتفاق رائے ہو گیا تھا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں