تکریت شہر کو داعش کے قبضے سے چھڑانے کا دعویٰ

عراقی فوج نے تکریت شہر کو داعش کے قبضے سے چھڑانے اور القادسیہ ہسپتال سمیت متعدد عمارتوں پر عراقی پرچم لہرا دینے کا دعویٰ کیا ہے ۔

259867
تکریت شہر کو داعش کے قبضے سے چھڑانے کا دعویٰ

عراقی فوج نے تکریت شہر کو داعش کے قبضے سے چھڑانے اور القادسیہ ہسپتال سمیت متعدد عمارتوں پر عراقی پرچم لہرا دینے کا دعویٰ کیا ہے ۔ داعش جنگجو فرار ہونے پر مجبور ہ گئے ۔لڑائی میں متعدد افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں ۔ عراقی فوج نے سابق صدر صدام حسین کے آبائی شہر تکریت کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے چند روز پہلے فوجی کاروائی شروع کی تھی ۔ اس کاروائی میں 30 ہزار فوجی شریک ہیں اور اسے عراقی حکومت کی جانب سے داعش کے خلاف کیا جانے والا سب سے بڑی کاروائی قرار دیا جا رہا ہے ۔فوجی کاروائی میں مقامی ملیشیاؤں کے رضاکار بھی شامل ہیں جبکہ عراقی فوج کو اتحادی فضائیہ کی مدد بھی حاصل ہے ۔عراقی فوج نے شہر کے دو تہائی سے بھی زائد علاقے پر قبضہ کر لیا ہے اور جنگجو فرار ہو رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ۔داعش نے گزشتہ برس جون میں تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے تکریت پر قبضہ کر لیا تھا۔ حالیہ فوجی کاروائی سے قبل داعش نے عراقی فوج کی پیش قدمی روکنے کیلئے شہر کے جوار میں بارودی سرنگوں کا جال بچھا دیا تھا جس کے باعث فوج کی پیشقدمی سست رہی۔ داعشں نے فوج کی پیش قدمی روکنے کیلئے دریائے دجلہ پر واقع شہر کا واحد پل بھی تباہ کر دیا تھا۔دریں اثنا داعش نے مبینہ اسرائیلی جاسوس کے قتل کی ویڈیو جاری کی ہے ۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک لڑکا اسرائیلی شہری کو گولی مار رہا ہے ۔ مقتول کی شناخت محمد سعید اسماعیل کے طور پر کی گئی ہے اور داعش نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ جاسوسی کر رہا تھا اور اس نے اعتراف کیا تھا کہ وہ اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کیلئے کام کرتا تھا تاہم مقتول کے خاندان نے اس کی تردید کی ہے ۔ادھر عالمی اتحاد ی قوتوں نے داعش کی شام اور عراق کے درمیان سپلائی لائن کو تباہ ک دینے کا اعلان کیا ہے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں