شامی انتظامیہ بیرل بم برسانے میں ملوث ہے:حقوق انسانی کی عالمی تن
حقوق انسانی کی نگراں تنظیم کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندی کے باوجود شامی انتظامیہ نے گزشتہ سال ملک کے مختلف علاقوں پر سینکڑوں کی تعداد میں بیرل بم برسائے ہیں
حقوق انسانی کی نگراں تنظیم کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندی کے باوجود شامی انتظامیہ نے گزشتہ سال ملک کے مختلف علاقوں پر سینکڑوں کی تعداد میں بیرل بم برسائے ہیں۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ ان بموں کی زیادہ تر تعداد دیرہ اور حلب میں برسائی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں شام کے صدر بشار الاسد نے اپنے ایک انٹرویو میں بیرل بموں کے استعمال کی تردید کی تھی ۔
تاہم نگراں تنظیم نے تصاویر ، ویڈیو مناظر اور عینی شاہدین کے بیانا ت کی روشنی میں صدر اسد کے اس جھوٹ کا پردہ فاش کر دیا ہے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان بیرل بموں کو صرف سرکاری ہیلی کاپٹر ہی برسانے کے اہل ہیں۔
حقوق انسانی کی عالمی تنظیم نے اقوام متحدہ پر بھی الزام لگایا ہے کہ وہ اس سارے معاملے میں صرف تماشبین بنی ہوئی ہے۔
متعللقہ خبریں
اسرائیل کے حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 44 فلسطینی شہید
اسرائیل نے جمعہ 20 ستمبر کی صبح سے غزہ کی پٹی پر کئی فضائی حملے کیے
شمالی عراق کے علاقوں گارہ، حاکرک اور قندیل میں مجموعی طور پر 17 دہشت غیر فعال
17 اور 18 ستمبر کو عراق کے شمال میں فضائی کارروائیاں کی گئیں