شام میں کیمیائی ہتھیاروں کو ناکوارہ بنانے کا آغاز

ان ہتھیاروں کو بنانے والی فیکٹر یوں اور سٹور کیے جانے والے گوداموں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل دو بار ان گوداموں اور فیکٹریوں کو مسمار کرنے کی تاریخوں کا اعلان کیا گیا تھا لیکن دونوں بار اس کام کو روک دیا گیا تھا

191430
شام میں کیمیائی ہتھیاروں  کو ناکوارہ بنانے کا آغاز

شام میں ہزاروں افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے کیمیائی ہتھیاروں کو مکمل طور پر ناکارہ بنایا جا رہا ہے۔
ان ہتھیاروں کو بنانے والی فیکٹر یوں اور سٹور کیے جانے والے گوداموں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل دو بار ان گوداموں اور فیکٹریوں کو مسمار کرنے کی تاریخوں کا اعلان کیا گیا تھا لیکن دونوں بار اس کام کو روک دیا گیا تھا۔
حکومتِ شام نے آج تک خراب موسمی حالات اور جنگی حالات کی وجہ سے ان فیکٹریوں اور گوداموں کو مسمار کرنے کے بارے میں بہانوں سے ٹال مٹول کے کا کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا۔
گزشتہ سال 1300 ٹن کیمیائی اسلحے کو تباہ کرنے والے ملک شام نے اسلحے کی فیکٹریوں اور گوداموں کے بارے میں خاموشی اختیار کررکھی تھی۔
تاہم اب ان فیکٹریوں اور گوداموں کو مسمار کرنے کے کام کا آغاز کرنے کے بارے میں سرکاری طور پر اعلان کردیا گیا ہے۔
اسد انتظامیہ پر 21 اگست 2013ء شام میں گوہیٹا قصبے میں ایک ہزارا سے زائد افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والی زہریلی گیس استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
شام میں مارچ 2011 میں شروع ہونے والی جنگ کے دوران اب تک دو لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں