اسرائیل سے جنیوا کانفرس کا بائیکاَٹ
کانفرس میں مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے اور مشرقی القدس سمیت غزہ کی صورتحال پر غور کیے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے
اسرائیل نے 17 دسمبر کو جنیوا میں منعقد ہونے والی فلسطین کانفرس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
روزنامہ ہاریٹز کی خبر کے مطابق اسرائیل اجلاس کا بائیکاٹ کرنے سمیت سویٹزرلینڈ کے ساتھ دءگر سفارتی تعلقات پر نظر ثانی کرے گا۔
جنیوا میں منعقد ہونے والی کانفرس میں چوتھے معاہدے کے طرفین تقریباً 200 ملکوں کے نمائندوں کی شراکت متوقع ہے، اس کانفرس میں مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے اور مشرقی القدس سمیت غزہ کی صورتحال پر غور کیے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
سن 1949 میں دستخط کے بعد 1950 میں لاگو ہونے والا جنیوا معاہدہ جنگ کے علاقوں اور مقبوضہ مقامات میں شہریوں کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔ اسرائیل نے چوتھے جنیوا معاہدے پر دستخط کرنے کے باوجود سرکاری طور پر تاحال اس معاہدے کی منظوری نہیں دی۔
دریائے اردن کے مغربی کنارے اور مشرقی القدس پر قبضہ کردہ مقامات کو " مقبوضہ علاقوں " کے بجائے متنازعہ علاقوں کے طور پر بیان کرنے والا اسرائیل مذکورہ علاقوں میں تعمیر کردہ رہائشی بستیوں کے غیر قانونی نہ ہونے اور معاہدے کی خلاف ورزی نہ کرنے کا دعوی کرتا ہے۔
ادھر فلسطین نے 2 اپریل سن 2014 کو مذکورہ معاہدے کا فریق ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔
متعللقہ خبریں
![اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو پچھتائے گا: حزب اللہ](http://cdn.trt.net.tr/images/medium/rectangle/3cc3/db28/e5e7/571459f87d3d8.jpg?time=1719146680)
اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو پچھتائے گا: حزب اللہ
لبنان میں حزب اللہ تحریک نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو اسے پچھتانا پڑے گا