عراق کے یزدی باشندے حیات و موت کی کشمکش میں

داعش دہشت گرد تنظیم کے ایک ہفتہ قبل سنجار کے علاقے پر قبضہ کیے جانے کے بعد اس علاقے کو ترک کرتے ہوئے پہاڑوں کی جانب فرار ہونے والے 50 ہزار یزیدی باشندوں کے حالات کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے

85326
عراق کے یزدی باشندے حیات و موت کی کشمکش میں

عراق میں داعش دہشت گرد تنظیم سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے پہاڑوں پر پناہ لینے والے یزیدی باشندوں کے لیے سیکورٹی کے بندو بست کیا جا رہا ہے۔ اس وقت تک دس ہزار یزیدیوں کے تحفظ کو بندوبست کرلیا گیا ہے۔
داعش دہشت گرد تنظیم کے ایک ہفتہ قبل سنجار کے علاقے پر قبضہ کیے جانے کے بعد اس علاقے کو ترک کرتے ہوئے پہاڑوں کی جانب فرار ہونے والے 50 ہزار یزیدی باشندوں کے حالات کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
عراقی پارلیمنٹ میں واحد یزیدی رکن پارلیمنٹ فیان داخل نے کہا ہے کہ ان انسانوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے صرف ایک یا دو دن باقی بچے ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ امداد نہ ملنے کی صورت میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔
داعش دہشت گرد تنظیم کے ظلم و ستم سے پہاڑوں کی راہ اختیار کرنے والے 50 ہزار یزیدی باشندوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے علاقے سے انخلا کا سلسلہ جاری ہے۔
پہاڑوں پر موجود یزیدی باشندے دو گھنٹے پیدل چلنے کے بعد بسوں تک پہنچنے میں کامیاب ہو رہے ہیں ۔ یزیدی باشندوں کو پیش مرگوں کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے کے بعد ان کو گاڑیوں کے ذریعے شام پہنچایا جا رہا ہے۔
دریں اثنا عراق کے مختلف علاقوں میں داعش دہشت گرد تنظیم اور پیش مرگوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
پیش مرگوں کی عراقی فضائیہ کی جانب سے امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
امریکی دستوں نے سنجار کے قریب یزیدی سویلین کو اپنا نشانہ بنانے والے داعش دہشت گرد تنظیم کے ٹرکوں پر بمباری کی ہے۔
دریں اثنا داعش کی جانب سے عراق پر کیے جانے والے حملوں پر جرمنی میں مقیم یزیدی باشندوں اور کردو باشندوں نے مظاہرہ کیا ہے۔
یورپین یزیدی فیڈریشن کی قیادت میں ہونے والے مظاہرے میں کئی ایک تنظیموں اور جرمنی کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے بھی حمایت کی ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں