شام: رائے دہی کا عمل شروع

خیال ہے کہ ان انتخابات میں عمومی طور پر یہی توقع کی جارہی ہے کہ بشارالاسد ایک مرتبہ پھر خود کو سات سال کے لیے صدر کے عہدے پر اپنا تسلط قائم رکھنے میں کامیاب رہیں گے

80674
 شام: رائے دہی کا عمل شروع

شام میں صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
سخت حفاظتی اقدامات کے تحت ہونے والے ان انتخابات میں موجودہ صدر بشارالاسد کی جیت یقینی ہے۔
جس کے بر خلاف متحدہ حزب اختلاف اس انتخابی عمل کو ڈھونگ قرار دیتی ہے۔
آج صبح شروع ہونے والی پولنگ سے پہلے سرکاری سحفاظتی دستوں نے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں پولنگ کے لیے سکیورٹی مزید سخت کر دی تھی۔
شامی وزارت داخلہ کے مطابق ایک کروڑ پچاس لاکھ سے زائد رائے دہندگان انتخابات میں ووٹ کا حق استعمال کر سکتے ہیں۔
شام کی متحدہ حزبِ اختلاف اور باغیوں نے اس صدارتی انتخاب کو ڈھونگ قرار دے کر اس کا بائیکاٹ کر رکھا ہےجبکہ عالمی برادری نے بھی اس انتخابی عمل پر تحفظات ظاہر کر رکھے ہیں۔
ان انتخابات میں عمومی طور پر یہی توقع کی جارہی ہے کہ بشارالاسد ایک مرتبہ پھر خود کو سات سال کے لیے صدر کے عہدے پر اپنا تسلط قائم رکھنے میں کامیاب رہیں گے۔
ان کے مقابل دو غیر معروف قسم کے دو قانون دان صدارتی امیدوار کے طور پر موجود ہیں جن کے نام بالترتیب ماہر عبدالحافظ حجار اور حسن بن عبداللہ النوری ہیں۔

 

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں