عالمی ذرائع ابلاغ۔17۔07۔05

عالمی ذرائع ابلاغ۔17۔07۔05

765151
عالمی ذرائع ابلاغ۔17۔07۔05

 برطانوی خبرایجنسی رائٹرز نے ترکی کے بارے میں اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترکی  نے جرمنی  کی فیڈرل وزارت عظمیٰ کی عمارت کے سامنےفلپ روچ نامی فنکار کے  اشتعال انگیز  مظاہرے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری تحریری اعلان میں بتایا گیا ہے  جرمن پولیس کی طرف سے صدر ایرداون اور بعض وزراء کو ہدف بنانے والے پلے کارڈز کے خلاف کوئی کاروائی نہ کرنے سے مسئلے نے مزید پیچیدہ صورتحال اختیار کر لی ہے ۔ جرمن حکام کی طرف سے  اس مظاہرے  کیخلاف مداخلت کی توقع کی جاتی تھی  کیونکہ پلے کارڈزکی تحریریں تشدد  کا پر چار کرتی ہیں ۔

امریکن خبر ایجنسی اے پی نے وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے اسطرف توجہ دلائی ہے کہ نسلی لحاظ سے منقسم قبرص کے اتحاد کے لیے اگر کوئی معاہدہ ہوا تو  بھی ترک فوجی جزیرے  میں ہی رہیں گے ۔ ترکی  ،یونان اور عالمی برادری کیطرف سے تسلیم کردہ قبرص سے ترک فوجیوں کو انخلاء پر مجبور کیے جانے والے کسی امن معاہدے کو قبول نہیں کرئے گا ۔ انھوں نے سوئٹزر لینڈ میں جاری کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ  قبرص سے ترک فوجیوں کی مکمل واپسی کا خواب دیکھنے والوں کا یہ خواب پورا نہیں ہو سکے گا ۔

جرمن خبر ایجنسی ڈی پی اے  کے مطابق  یورپی یونین  کے کمیشنر گنتھر  اوٹنگر  نے کہا ہے کہ  یورپ ترکی کیساتھ مہاجرین سے متعلقہ معاہدے کو توسیع دینے کا خواہشمند ہے ۔ انھوں نے ایک اخبار کو انٹر ویو دیتے ہوئے یہ واضح کیا کہ  یورپی یونین نے ترکی میں موجود مہاجرین کی امداد کے لیے 2016 تا 2017 کے لیے مجموعی طور پر تین ارب یورو کی امداد دینے کی ضمانت دی  تھی  یہ رقم اس سال کے آخر تک کافی ہو گی ۔ اس امداد کے خاتمے کے بعد مزید تین میلین یورو کی امداد کے معاہدے پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے ۔  اس رقم کی بڑی مقدار کو یورپی یونین کے بجٹ سے ادا  کیا جانا چاہئیے۔

آذربائیجان کی خبر ایجنسی ٹرینڈ نے بتایا ہے کہ ترکی او ر آذربائیجان کے درمیان تعلیم کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے قائم مشترکہ کاروائی گروپ کا پہلا اجلاس باکو میں منعقد ہوا۔  آذربائیجان  کے وزیر تعلیم میکائیل جباروف نے کہا ہے کہ آذربائیجان اور ترکی کے درمیان انتہائی  قابل رشک تعلقات  موجود ہیں ۔ دنیا میں ایسے تعلقات کی مثال  موجود نہیں ہے ۔ اسوقت ہزاروں آذری طالب علم ترکی میں اور ترک طالب علم آذربائیجان میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔



متعللقہ خبریں