عالمی ذرائع ابلاغ

05.04.17

706281
عالمی ذرائع ابلاغ

الجزیرہ   ترک  خبر  وں کی ویب سائٹ   پر "ایردوان: اس  غلطی  سے  فی الفور  پیچھے قدم اٹھاؤ"  کے   زیر عنوان    شائع خبر میں لکھا گیا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوا ن نے   عراقی شہر کرکوک میں    عراقی کردی   علاقائی انتظامیہ   کے  ایک دوسرے پرچم کو لہرائے  جانے   کو ایک غلط فعل  قرار دیا ہے۔  صدر ایردوان  نے ضلع ذونگل   داک   میں   اپنے خطاب میں کہا کہ "کرکوک میں قومی  پرچم کے علاوہ  کسی دوسرے پرچم    کو بھی لہرایا جانا   قطعی طور پر ایک غلط فعل  ہے۔ اس پرچم کے مالکین کو یہ سمجھ لینا چاہیے  کہ آپ لوگ   علیحدگی  کے نظریے کو شہہ دے رہے ہیں، میں عراقی    علاقائی انتظامیہ  سے   صدا بند ہوتے ہوئے کہتا ہوں،   اس خطاء کا   جلد از جلد ازالہ  کریں۔  ویسے بھی عراقی مرکزی  انتظامیہ نے بھی اس  امر کی مخالفت کی ہے۔ ہم بھی اسی   طریقے سے آپ کو انتباہ دیتے ہیں ۔  کرکوک ، کردوں    کا ہے  دعوے پر ہم  ہر گز  یقین  نہیں کرتے۔  یہ مقام  عربوں ، کردوں اور دیگر    گروہوں کا ہے۔ ہمارے باہمی تعلقات اسوقت  اچھی سطح پر ہیں، آپ کو ان کو مت بگاڑیں، اپنے پرچم کو اتار  دیں۔

فرانسیسی   خبر ایجنسی  اے  ایف پی نے لکھا ہے کہ  "ایردوا  ن نے پوتن سے کہا ہے کہ 'غیر انسانی   کیمیائی' حملے  شام  مذاکرات  کو خطرے میں ڈال دیں گے" ۔

اخبار  کے مطابق  ترک صدر   رجب طیب ایردوان  نے   بروز   منگل اپنے روسی   ہم منصب  ولا دیمر پوتن  سے  ٹیلی فون پر بات چیت میں  کہا ہے کہ شام میں    پیش آنے والا حملہ غیر انسانی ہے   جس نے امن  مذاکرات کو خطرے سے دو چار کیا ہے۔  ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کے  غیر انسانی  حملوں کو ہر گز حق بجانب   نہیں ٹہرایا  جا سکتا اور یہ صورتحال  جنگ  کے خاتمے کے زیرِ مقصد سلسلہ آستانہ  کے  دائرہ کار میں صرف کردہ   تمام تر کوششوں کو خطرے میں ڈال  سکتی ہے۔  اس دوران دونوں سربراہان نے   "فائر بندی کے معاہدے کو جاری رکھ سکنے کے  لیے   مشترکہ کوششیں   صرف کرنے کے حوالے سے" اتفاق رائے "  کا اظہار کیا ہے۔

 رائٹرز  نے "شامی انتظامیہ نے اقوام متحدہ کے  کیمیائی ہتھیاروں  کے حوالے سے قراردادوں کی   واضح  طور پر  خلاف ورزی  کی ہے، ترکی"  عنوان  کے  تحت     اپنی خبر میں  لکھا ہے کہ ترکی کی اطلاع کے مطابق   شامی  شہر عدلیب    سے   موصول ہونے والے مناظر  اور معلومات    شامی   انتظامیہ  کے کیمیائی ہتھیار استعمال  کرتے ہوئے اقوام ِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں  کی خلاف ورزی کرنے   کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔  ترک  محکمہ خارجہ کی جانب سے   جاری کردہ  اعلامیہ  میں    کیمیائی ہتھیاروں پر  پابندی  تنظیم کو   اس  واقع کی فی الفور چھان بین  کرنے      کی اپیل  کی گئی ہے۔ اعلامیہ میں "شامی انتظامیہ پر مؤثر ہونے والے طرفین  سے "  فائر بندی    کے اطلاق کی   خلاف ورزی کے حامل ان حملوں   کا فوری طور پر سد باب کیے جانے کے معاملے  میں معاونت  فراہم کرنے کی دعوت دی   گئی ہے۔

جرمنی  کے  برلینر مورگن پوسٹ    نشریاتی و اشاعتی  ادارے  نے  اپنی خبر میں لکھا ہے کہ دنیا  کی   بڑی ترین سیاحتی ایجسنی    ٹی یو آئی   کے چیئر مین    نے  Berliner  مورگن پوسٹ   کو  انٹرویو  دیا  ۔  جس میں انہوں نے   ایک سوال کہ آیا کہ "جرمن    سیاحوں کے  لیے  کم نرخوں پر بہترین  سروس    کا موقع   کون  فراہم    کرتا  ہے؟ کے جواب میں  بتایا کہ "ترکی اس معاملے میں  دوسرے ملکوں  کی نسبت    بہت آگے ہے۔  ترکی کے بحیرہ روم   کے ساحل   سمندر  قابل دید  ہیں، ساحل  بھر کے ساتھ  واقع ہوٹلز   میں ہر طرح کی آرائش مہمان نوازی  اور   کھانے پینے    کی اشیاء   کا معیار   اس ملک کا  انتخاب کرنے  کے  لیے   جاذب ِ نظر ہیں۔

 

 



متعللقہ خبریں