عالمی ذرائع ابلاغ 15۔06۔03

292239
عالمی ذرائع ابلاغ 15۔06۔03


ایران کی خبر ایجنسی مہر نے ایران کی قدرتی گیس کی فرم کے بین الاقوامی امور کے سربراہ رمضانی کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ترکی اور ایران کے مابین قدرتی گیس کے تنازعے کےمقدمے میں کامیابی ہوئی ہے ۔ اب عنقریب ہی ایران اور ترکی کے درمیان قدرتی گیس کے مذاکرات کو دوبارہ شروع کر دیا جائے گا ۔ عالمی معاہدوں میں قدرتی گیس کی قیمت پر اتفاق رائے نہ ہونا قدرتی بات ہے ۔
جرمنی کے اخبار فرانکفرٹر الگیمائنے نے یونان کے قرضوں کی صورتحال پر اپنے تبصرے میں لکھا ہے کہ برلن میں یونان کے بحران سے متعلقہ سربراہی اجلاس سے مصالحت اور غیر مصالحت کی خبریں ملی ہیں ۔ عالمی مالیاتی فنڈ اور یورپی یونین کے ممالک کے درمیان یونان کے قرضوں کی آدائیگی نہ کر سکنے کے موضوع پر اختلافات پیدا ہوئے ہیں لیکن یورو کے نجات دہندگان نے آپس میں معاملات کو طے کر لیا ہے ۔ یونان بلا سود فاضل کی مقدار میں قابل ذکر کمی کی وجہ سے یورپی یونین کمیشن کے تخمینوں کے برعکس قرضوں کو ادا نہیں کر سکے گا ۔ اس کے قرضوں کو دوبارہ معاف کر دیا جائے گا اور اس کا خمیازہ یورپی باشندے بھگتیں گے ۔ لیکن فوری طور پر یہ قدم نہیں اٹھائے جائیں گے۔ پہلے اصلاحات کا وعدہ کیا جائے گا لیکن اس کے ساتھ ہی ساتھ پہلے کیطرح سپراس مدت میں بھی اقرابا ء پروری جاری رہے گی ۔
یونان کے اخبار کیتھی میرینی لکھتا ہے کہ آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لیگارڈ نے جرمنی میں یونان کی صورتحال پر غور کے لیے منعقدہ اجلاس کے بارے میں اجراء کمیٹی کے اراکین کو معلومات فراہم کیں۔ انھوں نے یونان کے قرضوں کے بارے میں واضح الفاظ استعمال کرنے سے گریز کیا جبکہ چیف اکونو مسٹ عولیور بلین چارڈ نے اجلاس کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ عنقریب ہی مثبت پیش رفت سامنے آ سکتی ہے کیونکہ برلن کے اجلاس میں آئی ایم ایف کے موقف میں نرمی پیدا ہونے کا مشاہدہ کیا گیا ہے ۔
روس کے اخبار کومر سینٹ نے ترکی اور ایران کے تعلقات کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ایران، ترکی اور روس کے مابین متوقع تعاون کی صورت میں قدرتی گیس کے منصوبے"ترک رو "کے ذریعے اپنی قدرتی گیس کو یورپی یونین تک پہنچا ئے جانے کی سوچ رکھتا ہے ۔ایران کی انٹر نیشنل گیس کمپنی کے بین الاقوامی تعلقات کے ڈائریکٹر عزیز اللہ رمضانی نے کہا کہ ترک رو قدرتی گیس کے منصوبے کی مدد سے ایرانی گیس کو یورپ تک پہنچایا جا سکے گا ۔اگرچہ اس موضوع پر فی الحال طرفین کے درمیان مذاکرات نہیں ہوئے ہیں لیکن ترکی کی سرزمین کے حصے بحیرہ اسودسے گزرنے والی پائپ لائن کو اس مقصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
اسپین کے اخبار ال موند لکھتا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے اسرائیل کے چینل 2 ٹی وی چینل کے پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ اسرائیل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے معاملے پر عالمی برادری میں اپنی ساکھ کھورہا ہے۔فلسطین میں قیام امن کے لئے اسرائیل کوعملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے بیانات سے لگتا ہے کہ وہ فلسطین کے ساتھ امن نہیں چاہتے۔ صدر اوباما نے کہا پہلے ہی عالمی برادری کا خیال ہے کہ اسرائیل دو ریاستی حل کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان نے عالمی برادری کے اس خیال کو مزید پختہ کردیا کہ اسرائیل اس بارے میں سنجیدہ نہیں ہے۔اگر اب اسرائیل نے معاملے کے حل کے لئے فلسطین کو اہم فریق نہ سمجھا تو پھر امریکا اقوام متحدہ میں اسرائیل کی حمایت کے حوالے سے اپنے موقف میں تبدیلی پر غور کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں