عالمی ذرائع ابلاغ

91026
عالمی ذرائع ابلاغ

گزشتہ دنوں ترکی کی تاریخ میں پہلی بار صدر کا انتخاب عوام کی طرف سے کیا گیا جس سے متعلقہ خبروں اور تبصروں کو عالمی ذرائع ابلاغ میں وسیع پیمانے پر جگہ دی گئی ۔
امریکی ٹیلی ویژن چینل سی این این نے تمام تر اعتراضات کے باوجود وزیراعظم ایردوان کے انتخابات میں واضح اکثریت کے ساتھ کامیابی کی خبریں نشر کی ہیں۔
برطانوی فنانشل ٹائمز نے خبر دی ہے کہ وزیراعظم ایردوان نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرتےہوئے اپنی سیاسی طاقت میں مزید اضافہ کیا ہے ۔
اسرائیلی روزنامے ہاریٹز کے مطابق، ترکی میں متواتر تین بار انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے وزیراعظم ایردوان نے اعتدال پسندانہ روایات کے پس پردہ ترکی کو خطے کی علاقائی طاقت بنا دیا ہے اور توقع ہے کہ صدر بننے کے بعد اس میں مزید پیش رفت سامنے آئے گی ۔
اشپیگل آئن لائن ویب سائٹ نے"ایردوان کی کامیابی" کے زیر عنوان سرخی لگاتے ہوئے لکھا ہے کہ وزیراعظم رجب طیب ایردوان نے انتخابی نتائج کے غیر رسمی اعلان کے کچھ ہی دیر بعد اپنی کامیابی کا جشن مناتےہوئے کہا کہ ترک عوام نے ایک بہترین اقدام کےلیے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔
جرمن ڈی ویلٹ اخبار کی ویب سائٹ نے بھی تحریر کیا ہے کہ وزیراعظم ایردوان نے صدارتی انتخابات میں پچاس فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرتےہوئے اپنی کامیابی یقینی بنا ڈالی ہے ۔ ایک موقع پر انہوں نے کہا کہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ اس رتبے کو مزید فعال اور ملک کے لیے مفید بنانے کی کوشش کریں گے۔
روزنامہ بلڈ نے بھی" ترکی میں صدارتی انتخابات" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ وزیراعظم ایردوان نے ان انتخابات میں پچاس فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی ہے جو کہ ان کی ترک عوام میں مقبولیت کا واضح ثبوت ہے ۔
فرانسیسی پریس نے اپنی خبروں میں وزیراعظم ایردوان کی کامیابی کو نمایاں طور پر جگہ دی ہے۔ لے فیگارو اخبار کی ویب سائٹ نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ بارہ سال سے اقتدار پر اپنی مقبولیت کا گراف اونچا رکھنے والے وزیراعظم ایردوان نے اس بار صدارتی انتخابات میں بھی اپنی برتری اور مقبولیت برقرار رکھی ہے ۔ ترک عوام نے پہلی بار اپنےصدر کے انتخاب کے لیے پولنگ اسٹیشنوں کا رخ کرتےہوئے وزیراعظم ایردوان کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا ۔
اطالوی نیوز ایجنسی انسا نے بھی خبر دی ہے کہ وزیراعظم ایردوان نے پہلے مرحلے میں ہی اپنی جیت یقینی بنا لی ہے اور صدارتی انتخابات کے یہ نتائج ترکی کو ایک نئی راہ پر گامزن کروانے میں مددگار ثابت ہونگے۔
کوریئر دیلا سیرا نامی اخبار نے بھی لکھا ہے کہ ترکی میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھی حسب توقع وزیراعظم ایردوان کو کامیابی نصیب ہوئی ہے اور وہ ملک کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔
سویٹزر لینڈ کے اخبار نیو زوریخر زیٹونگ نے بھی اپنی خبر میں تحریر کیا ہے کہ صدارتی انتخابات کے فاتح وزیراعظم ایردوان کی سیاسی طاقت میں اب کے بعد مزید اضافہ ہوگا کہ جن کے اہم مقاصد میں ملک کے آئین کو ایک نئی شکل دینا ہے ۔
اسپین کے بائیں بازو نظریات کے حامل اخبار الپائس نے بھی اپنی خبر میں ترکی میں ہونے والے صدارتی انتخابات اور وزیراعظم ایردوان کی کامیابی کو واضح طور پر شائع کیا ہے ۔
یونان کی سرکاری ایتھنز نیوز ایجنسی نے بھی اسی حوالے سے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترکی میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں پہلی بار عوام نے اپنے صدر کا انتخاب کرتے ہوئے وزیراعظم ایردوان کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔
روسی ٹیلی ویژن چینل رشیا ٹوڈے کی ویب سائٹ نے بھی وزیراعظم ایردوان کی کامیابی کو ایک نئے ترکی کی جانب پیش قدمی قرار دیا ہے ۔

 

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں