عالمی ذرائع ابلاغ 14۔07۔30

عالمی ذرائع ابلاغ 14۔07۔30

74518
عالمی ذرائع ابلاغ 14۔07۔30

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے لکھا ہے کہ وزیر اعظم رجب طیب ایردوان نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا ہے کہ اسرائیل کے غزہ پر حملوں کی پاداش میں اس کے خلاف عدالتی کاروائی کی جانی چاہیے۔
ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم ایردوان کا کہنا ہے کہ "اگر غزہ پر حملوں کا سلسلہ جاری رہا تو پھر اسرائیل پر قطعی طور پر بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ چلایا جائیگا۔ ہم اس چیز کا مل کا مشاہدہ کریں گے اور ترکی اس کے لیے ہر ممکنہ جدوجہد صرف کرے گا۔"
الجزیرہ کی ویب سائٹ پر " ترک ڈپلومیسی کی غزہ کے لیے خدمات" کے زیر عنوان تحریر ہے کہ فلسطینی سرگرم کارکنان اور ان کے حمایتیوں نے ترک عوام کی غزہ کے لیے احساس مندی کے ساتھ ساتھ حکام کی سفارتی کوششوں سے امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق ترک ایوان ِ صدارت ، وزارت عظمی اور وزارت ِ خارجہ کی غزہ کے لیے سفارتی کوششوں نے اپنے واضح مؤقف کی بدولت اہمیت حاصل کی ہے۔ انقرہ کی طرف سے ایمانداری کے ساتھ اسرائیلی حملوں کو مسترد کرتے ہوئے شدید رد عمل کا مظاہرہ کرنے کی توضیح کرتے ہوئے الجزیزہ نے اطلاع دی ہے کہ ترکی اسی مؤقف کا اعلی سطحی مذاکرات اور بیانات کی وساطت سے بھی اظہار کرتا چلا آرہا ہے۔
اطالوی خبر ایجنسی عدن کرونوس نے یورپی یونین امور کےو زیر میولود چاوش اولو کے اس نظریے کو اپنی خبر کا موضوع بنایا ہے کہ جس میں وزیر چاوش اولو نے کہا ہے کہ " یورپی یونین میں شمولیت ترکی کی خارجہ پالیسیوں کا عظیم ترین منصوبہ ہے۔"
ایجنسی کے مطابق میولود چاوش اولو نے ایک سڑیٹیجک منصوبے اور شراکت مذاکرات کے طور پر جائزہ لیے جانے والے یورپی یونین سلسلہ رکنیت کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترکی کے لیے قیام ِ جمہوریت کے بعد سب سے بڑا جدت کے حصول کا ایک منصوبہ ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یورپی یونین میں مالی و اقتصادی بحران اور غیر ملکی دشمنی میں اضافے کی طرح کے بعض مسائل سامنے آئے ہیں ، لیکن ہمیں یقین ِ کامل ہے کہ اس بحران کو دور کر لیا جائیگا اور حتیٰ ترکی کی شمولیت یورپی یونین کے لیے نت نئے مواقع بھی پیدا کر سکے گی۔
ایجنسی نے مزید لکھا ہے کہ وزیر چاوش اولو نے علاوہ ازیں یہ بھی کہا ہے کہ یورپی یونین ، ترکی کے رکن بننے کی خواہش رکھنے والا ایک اہم میکانزم ہے اور اس کی رکنیت کے معاملے میں ترکی کے عزم اور مصمم ارادے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
روسی خبر رساں ایجنسی رِیا نووسوتی نے اطلاع دی ہے کہ ترکی "ایک آزاد تجارتی علاقہ بن سکتا ہے۔"
ایجنسی نے لکھا کہ روس کے وزیر اقتصادی ترقیات الیکسے اُل یوکایف نے ترک وزیر اقتصادیات نہات زیب کچی سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ترکی کو روس، بیلارس اور قازقستان کے مابین قائم کی جانے والی کسٹم یونین کے ذریعے آزاد تجارتی علاقہ قرار دیے جانے کا معاملہ ایجنڈے میں آیا ہے۔
اُل یوکا یف کا کہنا ہے کہ آسڑیلیا کے شہر سڈنی میں جی۔20 ملکوں کے تجارتی امور کے وزراء کے اجلاس کے دائرہ عمل میں ترک وزیر کے ساتھ آزاد تجارتی علاقت کی تشکیل کے حوالے سے باہمی تعاون پر بات چیت کی گئی ہے، اس سے متعلقہ ایک امور ٹیم کی تشکیل اور ماہ ستمبر سے اس احتمال اور نقطہ نظر کا جامع طور پر جائزہ لینے کی خاطر دوبارہ یکجا ہونے پر اتفاق ِ رائے قائم کر لیا گیا ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں