عالمی ذرائع ابلاغ 14۔07۔23

68366
عالمی ذرائع ابلاغ 14۔07۔23

قطر کے روزنامہ ال شرق نے فلسطین کے صدر محمود عباس کی استنبول میں صدر عبداللہ گل کیساتھ ملاقات کیطرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے لکھا ہے کہ انھوں نے صدر گل کو غزہ میں اسرائیل کی بری کاروائی اور قتل عام کے بارے میں معلومات فراہم کیں ۔بعد میں انھوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ترکی سے رابطہ قائم کیے ہوئے ہیں اور وہ ترکی کو فلسطین کے حالات سے مسلسل باخبر کر رہےہیں ۔اخبار کیمطابق صدر عباس نے کہا کہ ترکی نے اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے جو کردار سنھبال رکھا ہے وہ باعث فخر اور قابل تحسین ہے ۔ترکی فلسطین کے مسئلے کے حل میں گہری دلچسپی لے رہا ہے ۔
برطانوی خبر ایجنسی رائٹرز کیمطابق وزیر اعظم رجب طیب ایردوان نے غزہ پر اسرائیلی حملوں پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے بربریت میں ہٹلر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔انھوں امریکہ پر اسرائیل کیطرف سے طاقت کے بے جا استعمال کا دفاع کرنے کا الزام لگاتے ہوئے عالم اسلام پر بھی سخت ترین رویہ اختیار نہ کرنے کیوجہ سے کڑی نکتہ چینی کی۔انھوں نے عوام کو اسرائیلی برادری پر غصہ نہ نکالنے کے معاملے میں بھی خبردار کیا۔
فرانسسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی نے بھی وزیر اعظم رجب طیب ایردوان کے اسرائیل کے غزہ پر حملوں پر سخت ردعمل کیطرف توجہ دلاتے ہوئے لکھا ہے کہ اسرائیل بے تہاشا بمباری کرتے ہوئےمنظم طریقے سے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے ۔
روسی خبر ایجنسی ریا نو ووسٹی نے اسرائیل کے غزہ پر حملوں اور بری کاروائی کے بعد ترکی میں اسرائیل کیخلاف ہونے والےمظاہروں کیطرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اس کاروائی کے بعد ترکی کے متعدد شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔ ہزاروں مظا ہرین نے استنبول میں اسرائیلی قونصلیت جنرل اورانقرہ میں اسرائیل کے سفارتکانے کے سامنے جمع ہو کر اسرائیل کیخلاف نعرے لگائے ۔علاوہ ازیں ،مظاہرین نے ادانا میں امریکی قونصلیٹ جنرل کے سامنے ہو کر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ۔ایجنسی کیمطابق ازمیر میں بھی جمع ہونے والے مظاہرین نے جاں بحق ہونے والے فلسطینیوں کے لیے دعا ئیں کیں اور اسرائیل کیخلاف نعرے لگائے۔
ہسپانوی اخبار لو وان گو ارڈیانے صدر عبداللہ گل کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ترکی کی خارجہ پالیسی کا اولین ہدف مسئلہ قبرص کا پائیدار اور منصفانہ حل ہے ۔انھوں نے قبرص کے دورے کے دوران اسطرف توجہ دلائی کہ قبرص کے مسائل ہمیشہ اسی طرح جاری نہیں ر ہ سکتے ۔اس مسءلے کو جلد از جلد حلکرنے کی ضرورت ہے ۔جزیرے کے اتحاد کے معاملے میں انھوں نے قبرصی ترکوں کی حمایت کا اعادہ کیا ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں