عالمی ذرائع ابلاغ

123476
عالمی ذرائع ابلاغ


 گزشتہ ہفتے جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے پارلیمانی نمائندوں نے اپنے صدارتی امیدوار کے نام کا اعلان کیا جس کی بازگشت دنیا میں ابھی تک جاری ہے۔صدارتی امیدوار وزیر اعظم رجب طیب ایردوان ہیں۔ بی بی سی نے اپنی نشریات میں اس موضوع کو جگہ دیتے ہوئےکہا ہے کہ وزیر اعظم رجب طیب ایردوان صدارتی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔روزنامہ فائنینشیل ٹائمز کیمطابق ایردوان ترکی کے پہلے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل ہوئے ہیں ۔
جرمن جریدے دیر شپیگل اور ڈی زائٹنگ اخبار نے ایردوان کے صدارتی امیدوار ہونے کے اعلان کی خبر کو بریکنگ نیوز کے طور پر دیا ہے جبکہ روزنامہ لو فیگارو نے لکھا ہے کہ ایردوان مزید پانچ سال تک ترکی کے سربراہ رہنے کے خواہشمند ہیں ۔فرنچ 24 ٹیلیویژن نے بھی اسی خبر پر اپنے تبصرے میں اس طرف اشارہ کیا ہے کہ ایردوان کے صدارتی انتخابات جیتنے کے قوی امکانات موجود ہیں ۔یورو نیوزنے یہ خبردی ہے کہ 11 سال سے وزیر اعظم کے فرائض ادا کرنے والے ایردوان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے اور سروے کیمطابق ان کی کامیابی یقینی ہے ۔
روزنامہ دیر سٹینڈر لکھتا ہے کہ ترکی کے موجودہ وزیر اعظم رجب طیب ایردوان 10 اگست کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ملک کے صدر بننا چاہتے ہیں ۔ روزنامہ کوریر نے "ایردوان کے سرکاری طور پر صدارتی امیدوار کھڑا ہونے کا اعلان" جلی سرخی کیساتھ لکھا ہے کہ وزیر اعظم ایردوان کا ویانا کا دورہ انتہائی ہیجان خیز رہا۔
چین کی سرکاری خبر ایجنسی شین ہو نے بھی وزیراعظم ایردوان کے صدارتی امیدوار کھڑا ہونے کہ خبر کو بریکنگ نیوز کے طور پرپیش کیا ہے جبکہ بوسنیا ہرزوگوئنیا کے اخبار اوسلوبود ینج اور سربیا کے اخبار کوری یر نے لکھا ہے کہ ایردوان کے صدارتی امیدوار ہونے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ترکی میں پہلی بار ایک صدر کو عوام کی طرف سے منتخب کیا جا رہا ہے ۔
 آذربائیجان کی پریس نے بھی وزیر اعظم ایردوان کو صدارتی امیدوار دکھانے کی خبر کو جلی سرخیوں کیساتھ پیش کیا ہے ۔روسی خبر ایجنسی ریا نوووستی نے وزیر اعظم کے صدارتی امیدوار ہونے کی خبر پر اپنے تبصرے میں اسطرف توجہ دلائی ہے کہ ان صدارتی انتخابات سے ترکی کی تاریخ میں ایک نیا باب کھل جائے گا ۔ایجنسی نے صدارتی امیدوار کے اعلان کے بعد وزیر اعظم ایردوان کے عوام سے خطاب کو بھی اپنی خبر میں تفصیل کیساتھ جگہ دی ہے ۔
ایرانی پریس نے بھی وزیر اعظم ایردوان کےخطاب پر مختلف نقطہ نظر سے تبصرےکیے ہیں ۔فارس خبر ایجنسی کیمطابق صدر عبداللہ گل کیطرف سے دوبارہ صدارتی امیدوار کھڑا نہ ہونے کے اعلان کے بعد وزیر اعظم ایردوان کی امیدواری کا اعلان باعث حیرت نہیں تھا ۔
سامعین عالمی ذرائع ابلاغ نے سیاحت سے متعلق اپنی خبروں میں لکھا ہے کہ ترک کے تاریخی اور سیاحتی مقامات کو دیکھنے کے لیے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ اٹالین اے این ایس اے میڈ خبر ایجنسی نے اس موضوع سے متعلق اپنی خبر میں وزارت سیاحت و ثقافت کیطرف سے جاری اعدادووشمار کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہےکہ امسال جنوری سے لیکر مئی تک ترکی آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد 10 میلین 903 ہزار 146 رہی ۔2013 کے اسی دور کے مقابلے میں سیاحوں کی تعداد میں 4٫08 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ترکی آنے والے سیاحوںمیں جرمن سیاح پہلے نمبر پر ہیں ۔ اس کے بعد روسی ،ایرانی ،فرانسیسی اور اطالوی سیاحوں کا نمبر آتا ہے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں