عالمی ذرائع ابلاغ

99338
عالمی ذرائع ابلاغ

یٹو کے سیکریٹری جنرلانڈریس فوگ راسموسن نے انقرہ میں وزیر خارجہ احمد داود اولو کیساتھ مذاکرات کے دوران یہ واضح کیا کہ ہم موصل میں ترکی کے قونصل خانے پرحملے کی مذمت کرتے ہیں اور سفارت کاروں اور عملے کے افراد کو فوری طور پر رہا کرنےکا مطالبہ کرتے ہیں ۔
اے ایف پی خبر ایجنسی نے نیٹو کے سیکریٹری جنرل راسموسن کے ترکی کے دورے کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ انھوں نے عراق کی دولت اسلامیہ عراق و الشام دہشت گرد تنظیم کیطرف سے یرغمال بنائے جانے والے ترکوں کو فوری طور پررہا کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی کاروائی کو کسی بھی صورت میں حق بجانب قرار نہیں دیا جا سکتا ۔ہم عراق کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں ۔وزیر خارجہ احمد داود اولو نے اسطرف توجہ دلائی کہ ترکی عراق کیساتھ اقتصادی تعاون کے منصوبوں پر عمل درآمد کو جاری رکھے گا۔
ایران کی سرکاری ایجنسی ارنا نے بھی موصل میں ترکی کے قونصل خانے پر حملے کی خبر کو جگہ دیتے ہوئے لکھاہے کہ وزیر خارجہ احمد داود اولو نے توانائی ،جہاز رانی ،اقتصادیات اور مواصلات کے وزراء اور محکمہ خفیہ خبر رسانی کے سربراہ کیساتھ موصل میں یرغمال بنائے جانے والے ترک باشندوں کی صورتحال کا جائزہ لیااور کہا کہ ہم اپنے تمام باشندوں کے عراق سے انخلاء کے خلاف ہیں دراصل اس کی ضرورت بھی نہیں ہے ۔دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ منصوبوں کو جاری رکھا جائے گا ۔
وزیر اقتصادیات نہات زیبی کچی نے کہا کہ عراق ترکی کا ایک اہم ہمسایہ ملک ہے عراق کیساتھ توانائی کے تمام منصوبوں کو علاقائی سالمیت کے دائرہ کار میں جاری رکھا جائے گا۔ ترکی عراق کے چار علاقوں کیساتھ 25 ارب ڈالر کے منصوبوں کو جاری رکھے گا اور ترکی جن ممالک کو برآمدات کر رہا ہے ان میں عراق دوسرے نمبر پر ہے ۔ ترکی نے 2013 میں عراق کو 12 ارب ڈالر کی برآمدات کی تھیں ۔
امریکی ڈیفینس نیوز کی خبر کے مطابق ، اطالوی ، برطانوی اور ترک ہوا بازی اور خلائی صنعت کی مشترکہ کاوش ٹی ون ٹوئنٹی نائن اتاک قسم کے ہیلی کاپٹر کی پہلی کھیپ ایک منعقدہ تقریب میں ترک مسلح افواج کے حوالے کی گئی ۔
تقریب سے خطاب میں صدر عبداللہ گل نے کہا کہ خاص کر ان ہیلی کاپٹروں کی تیاری میں ترکی نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا غیر ملکی سطح پر منوا لیا ہے ۔
اس موقع پر وزیر اعظم ایردوان نے بھی اپنے خیالات کا اظہارکرتےہوئے کہا کہ مذکورہ ہیلی کاپٹروں کو ترکی کی اہم ترین برآمداتی مصنوعات میں فوقیت حاصل ہو گئی ہے جبکہ اب ہمارے ملک کا شمار ہیلی کاپٹروں کو خریدنے والے نہیں بلکہ فروخت کرنے والے ممالک میں ہو گیا ہے۔
اس ہیلی کاپٹر کی خصوصیات یہ ہےکہ یہ بھاری اسلحے سے لیس ہو کر بلندی پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں