ترک اخبارات سے جھلکیاں - 22.12.200

ترک ذرائع ابلاغ

1922221
ترک اخبارات  سے جھلکیاں - 22.12.200

 آج کے ترکیہ کے اہم اخبارات  کی اہم  خبروں کے ساتھ حاضرِ خدمت ہیں ۔

 

***روزنامہ ینی شفق: "ایردوان  کا افریقہ کے لیے پیغام"

صدر رجب طیب ایردوان نے دارالحکومت انقرہ میں سینیگال کے صدر میکی سال کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ افریقہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو منصفانہ اور متوازن طریقے سے استوار کرنے کے لیے ہمیشہ کوشاں رہیں گے اور وہ تجارتی تعلقات  کو بھی فروغ دینے کی بھی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

 

***روزنامہ  خبر ترک: "صدر  ایردوان : ترکیہ  نے اپنے  ترقی کے ہدف کو حاصل کرلیا ہے"

صدر ایردوان نے کہا کہ ج اس وقت جبکہ پوری دنیا بحران  سے نبرد آزما  ہے  ترکیہ نے سرمایہ کاری، روزگار، پیداوار، برآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے ذریعے اپنے ترقی کے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔ایردوان  نے کہا کہ  ترکیہ  نے  اس سال 4-5 فیصد ک کی شرح سےت ترقی کی ہے۔

 

***روزنامہ حریت: "آقار :  ہم اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں"

وزیر قومی دفاع آقار نے کہا کہ اگرچہ ترکیہ نے  قبرص، بحیرہ ایجیئن اور مشرقی بحیرہ روم میں بات مذاکرات کے دروازے کھلے رکھے ہوئے ہیں  لیکن وہ کسی کو اپنی مرضی ٹھونسنے  کی بھی ہرگز  اجازت نہیں دے گا۔  آقار نے کہا، "ہم اپنے اور اپنے قبرصی بھائیوں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم اور اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں  کہ  ہم ایسا کرنے کے قابل ہیں۔

 

***روزنامہ وطن: "سیلچوق بائراکتار  قزل ایلما ان کا بیس سالہ خواب ہے "

بائیکار کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین سیلچوق بائراکتار نے کہا کہ قزل ایلما ڈران  جس نے اپنی پہلی پرواز ک مکمل کی  ان کی زندگی کا  20 سال پرانا خواب تھا جسے انہوں نے حقیقت کا روپ عطا کیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ روبوٹ طیاروں کو مکمل طور پر قومی اور اصل میں ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈران  کے اندر موجود  ہارڈ ویئر سے لے کر سافٹ ویئر کی لاکھوں لائنوں  تک سب کچھ  ترک انجینئرز  نے تیار کیا ہے۔

 

***روزنامہ اسٹار: "ترک ڈران  کے لئے نیٹو کی تعریف"

نیٹو کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیکورٹی چیلنجز  ڈیوڈ وان ویل نے کہا ہے کہ  ترکیہ ڈرانز   میدان جنگ میں اہم کردار ادا کررہے  ہیں  اور یہ تمام ڈرانز  جدت کی ایک ا عمدہ مثال ہے جو جدید جنگ  میں اعلیٰ کردار ادا کررہے ہیں۔ ویل نے کہا کہ مصنوعی ذہانت مستقبل میں جنگ میں اپنا کردار ادا کرے گی۔



متعللقہ خبریں