ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں ۔ 24.11.2020

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں ۔ 24.11.2020

1533323
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں ۔ 24.11.2020

*** روزنامہ حریت: " 12 گھنٹے جاری رہنے والی ٹھگ بازی" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ جرمن نیول اہلکاروں نے بین الاقوامی حقوق کو پس پشت ڈال  کر  لیبیا کے لئے خوراک لے جانے والے روزلائن اے بحری جہاز کو روک  کر اس کی تلاشی لی۔ جہاز میں انسانی امداد کے علاوہ اور کوئی چیز نہ ملنے  پر 16 گھنٹے بعد جرمنوں نے جہاز کو ترک کیا۔ ترکی نے اس آپریشن کی مذمت کی اور یورپی یونین، اٹلی اور جرمنی کو نوٹس دیا ہے۔

 

*** روزنامہ ینی شفق : "ترکی کے بحری جہاز میں غیر قانونی تلاشی ناقابل قبول ہے" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ وزارت خارجہ کے ترجمان حامی آق سوئے نے کہا ہے کہ یورپی یونین  نے مشروع لیبیا حکومت ، ترکی اور نیٹو کے ساتھ مشورہ کئے بغیر بحر اسود میں جو ایرینی آپریشن شروع کیا ہے اس کی غیر جانبداریت متنازع ہے۔ آق سوئے نے کہا ہے کہ ان حالات میں ترکی سے لیبیا کے لئے رسل و رسائل کرنے والے بحری جہازوں کے لئے اختیار  کردہ دوہرے معیار اور غیر قانونی معاملے کو ہرگز قبول نہیں کیا جا سکتا۔

 

*** روزنامہ خبر ترک: " لیبیا میں فاتح ترکی ہے" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ امریکی ماہر جیسن پیک نے کہا ہے کہ لیبیا کی جنگ اپنے فضائی قدو کاٹھ کی اسٹریٹجی کے حوالے سےمکمل طور پر غیر ملکیوں کی طرف سے لڑی جا رہی  ہے لیکن جنگ کا فاتح ترکی ہے۔ پیک نے کہا ہے کہ غیر مشروع فورسز کے لیڈر خلیفہ حفتر  اور لیبیا قومی فورسز متحدہ عرب امارات  جیسے ممالک کے تعاون سے جنگ شروع کرنے والے فریق ہیں تاہم رواں سال کے آغاز سے ہی انہیں ترکی کے ڈرون طیاروں اور جدید حرب ٹیکنالوجی کے سامنے شکست کا سامنا ہو رہا ہے۔

 

***روزنامہ وطن: "آسمانوں کے نئےحکمران ترک مسلح ڈرون طیارے" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ اسپین کے معروف روزنامے الپائس نے ترکی کے ڈرون طیاروں کی مدح سرائی کرتے ہوئے ان کے لئے " آسمانوں کے نئے حکمران " کے الفاظ استعمال کئے ہیں۔اخبار نے کہا ہے کہ ترک مسلح ڈرون طیارے جنگوں میں استعمال کئے جانے والے دیگر طیاروں کے مقابلے میں مالیت اور اثرات کے حوالے سے زیادہ بہتر ہیں۔ ان ڈرون طیاروں کے تباہ کردہ اہداف قابل ذکر ہیں۔ یہ نہیں بلکہ یہ طیارے طاقت اور پروپیگنڈہ اسلحے میں بھی تبدیل  ہوجاتے ہیں۔ دشمن کے حوصلے پست کرنے میں یہ ڈرون نہایت موئثر ہیں۔

 

*** روزنامہ صباح: " موسم سرما کی سیاحت کے لئے ترجیحی ملک ترکی" کی سرخی سے لکھتا ہے کہ رواں سال آلپ پہاڑی سلسلے کی طرف نہ جاسکنے والے روسی اور یوکرائنی سیاحوں نے اپنا رُوٹ  ترکی کی طرف موڑ دیا ہے۔ بھاری طلب کی وجہ سے ہوٹلوں میں بُکنگ کی شرح 80 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ صورتحال سے ظاہر ہے کہ ترکی کے اسکیٹنگ مراکز کا سیزن   گرم رہے گا۔



متعللقہ خبریں