ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

27.05.19

1208916
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

روزنامہ صباح :"وزیر وارانک  کی مقامی کار کے حوالےسے تفصیلات سے آگاہی " کے زیر عنوان لکھتا ہے کہ وزیر صنعت و ٹیکنالوجی مصطفیٰ وارانک  نے اعلان کیا ہے کہ بجلی سے چلنےو الی مقامی پیداوار موٹر گاڑی  کو سن 2022 میں مارکیٹ میں لائے جانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قیمت کے اعتبار سے عالمی سطح پر رقابت کر سکنے اور 500 کلومیڑ کا فاصلہ ایک بار بیٹری چارج کرنے سے طے کر سکنے والی ایک گاڑی کی تیاری پر کام ہو رہا ہے۔

روزنامہ خبر ترک "شعبہ سیاحت میں عید الفطر کی گہما گہمی" عنوان کے تحت  لکھتا  ہے کہ انطالیہ اور معلا کے متعدد ہوٹلوں میں  بکنگ کی سطح  سو فیصد کے قریب پہنچ چکی ہے۔ غیر ملکی سیاحوں کے بھی وسیع پیمانے پر دلچسپی لینے والے مغربی بحیرہ روم اور جنوبی بحیرہ ایجیئن میں عید کی چھٹیاں منانے کے لیے بکنگ کا ایک بڑا حصہ تکمیل کو پہنچ گیا ہے۔ سمندر، ر یتلے ساحلوں،  تاریخی خدو حال قدرتی  خوبصورتیوں کی بدولت جادو سا طاری  کرنے والے اور عالمی  شہرت یافتہ نیلے پرچم ساحلوں کی حامل  علاقے  کی تنصیبات  کی کثیر تعداد   میں کوئی جگہ خالی نہیں بچی۔

روزنامہ حریت نے   شعبہ سیاحت کے حوالے سے یہ سرخی لگائی ہے "سمیلا مناسٹر  کا افتتاح  شعبہ سیاحت سے  منسلک سیاحتی  ایجنسیوں  کے لیے باعثِ مسرت" ۔

اخبار کے مطابق ضلع ترابزون کی  تحصیل وادی  آلتن درہ    میں واقع سمیلا مناسڑ کے پہلےبرآمدے  تک کے حصے کو   نائب وزیر ثقافت و سیاحت  نادر آلپ اسلان  کی شراکت سے  گزشتہ روز  کے افتتاح کے بعد زائرین کے لیے کھول دیا گیا  ہے۔ مرمت و بحالی کے کام کی باعث 22ستمبر 2015سے لیکر ابتک  یعنی ساڑھے تین برسوں کے  لیے بند رکھے جانے والے  سمیلا مناسٹر کا دوبارہ سے عوام کے لیے کھولا جانا شعبہ سیاحت  سے منسلک افراد اور علاقے کے  دکانداروں  کی خوشی کا موجب بنا ہے۔

روزنامہ ینی شفق "عوامی جمہوریہ چین  میں ترکی کے حوالے سے گہری دلچسپی کا مظاہرہ" جلی سرخی چسپاں کرتے ہوئے  لکھتا ہے کہ چینی دارالحکومیت بیجنگ میں عالمی شہرت یافتہ  نمائشوں میں شامل '21ویں  باغیچہ سازی /باٹنی   ایکسپو  میں پیش کردہ تعارفی پروگراموں مزید چینی سیاحوں کی ترکی میں دلچسپی  میں بار آور ثابت ہوا ہے۔ یومیہ ایک لاکھ   افراد  اس نمائش کو دیکھنے آرہے ہیں  تو   ترکی کا اسٹال سب سب  سے زیادہ   توجہ مرکز رہا۔

روزنامہ سٹار "فرات ڈھال علاقے میں ایک نئی  فکیلٹی   کا قیام" عنوان کے تحت لکھتا ہے کہ غازی این تپ   یونیورسٹی فرات ڈھال اور شاخ زیتون فوجی کاروائیوں کی بدولت  دہشت گرد تنظیم سے پاک کیے جانے والے  شمالی شام کے ایک با حفاظت علاقے میں  نئی فکلیٹی قائم کرے گی۔

یونیورسٹی کے چانسلر پروفیسر ڈاکٹر علی گُیر  کا کہنا ہے کہ پری گریجویٹ اور گریجویٹ ڈگری  پروگراموں کو  ان کی یونیورسٹی فراہم کرے گی، علاقے میں تعلیم میں دلچسپی میں ہر گزرتے دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں