ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 12.02.2018

ترک ذرائع ابلاغ

909009
ترکی کے اخبارات  سے جھلکیاں - 12.02.2018

*** روزنامہ حریت نے  " مسائل پر بات چیت" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ    صدارتی ترجمان  ابراہیم    قالن         نے امریکہ   کی قومی سلامتی کے مشیر   ہر برٹ ریمنڈ   میک ماسٹر سے  استنبول       میں ملاقات کی ہے۔ دونوں   رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات       میں اسٹریٹجیک اہمیت کے حامل  موضوعات پر  بات چیت گئی         اور خاص طور پر  شام میں   جاری  دہشت گردی کے واقعات  کا بھی جائزہ لیا گیا   اور ترکی کی جانب سے  جاری فوجی آپریشن   کے مختلف پہلووں کو بھی اجاگر کیا گیا۔

 

***روزنامہ  خبر ترک  کی " جنرل حلوصی کا عفرین سے متعلق  بیان" کے زیر عنوان  خبر کے مطابق  مسلح افواج کے سربراہ خلوصی آقار  کا کہنا ہے کہ شہدا اور غازیوں کے خون کے ایک  ایک قطرے کا حساب پوچھا جائیگا۔مسلح  افواج کی جانب سے جاری کردہ  اعلامیہ  کے مطابق  جنرل خلوصی آقار  نے  بری افواج کے کمانڈر  جنرل  یاشار گولیر اور ترک  فضائیہ کے کمانڈر جنرل حسن کوچک آک یوز   کےہمراہ خطائے میں شام میں جاری عفرین آپریشن  کا  جائزہ لیا۔انہوں نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس کاروائی کا اصل مقصد ، سرحدی  علاقوں اور عفرین میں امن، سلامتی اور استحکام کا قیام، علاقائی عوام کو دہشت گردوں کے مظالم سے  نجات دلانا اور ترکی  میں مقیم شامی پناہ گزینوں کو با حفاظت طور پر اپنے اپنے  گھر بار کو لوٹنے کا موقع فراہم  کرنا ہے۔

 

***روزنامہ  سٹار  نے   " حکومت نے خوشخبری سنا دی" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا  ہے کہ  وزیر مواصلات اور خبر رسانی  احمد  ارسلان  نے کہا ہے کہ استنبول  کے نئے ہوائی اڈے  کی تعمیر  کا   اسی فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور اس سال  29 اکتوبر میں    اس ہوائی اڈے کاافتتاح   کیا جائے  گا جس کے بعد  اس ہوائی اڈے  کو   عام  ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔

 

***روزنامہ ینی شفق   نے  " ترک خاتون  برفانی تودوں کے درمیان " کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ   ترکی کی خاتون  پروفیسر ڈاکٹر   برجو   اوز سوئے  نے انٹاریکا    کےبرفانی   علاقے  میں ریسرچ  کا سلسلہ جاری رکھا ہوا  ہے۔    ترک  خواتین کی قیادت    کرنے والی پروفیسر ڈاکٹر برجو   اوز سوئے  نے  انٹاریکا میں   دس  دیگر ماہرین کے ہمراہ ریسرچ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے  اور اور وہ اس سال اپنی اس ریسرچ کو مکمل کرلے گئیں۔



متعللقہ خبریں